یروشلم: اسرائیل کی تین رکنی جنگی کابینہ کے رکن بینی گینٹز کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ کو توقف کے لیے جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے نئی کوششیں جاری ہیں۔ لیکن بینی گینٹز کا کہنا ہے کہ وسیع پیمانے پر بین الاقوامی مخالفت کے باوجود مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان کے دوران جنوبی شہر رفح میں اپنی جارحیت کو آگے بڑھانے کے لیے تیار ہے۔
- جنگ بندی کی نئی کوششیں جاری ہیں: اسرائیلی وزیر دفاع
اسرائیل غزہ میں حماس کے زیر حراست 100 سے زائد مغویوں کی رہائی کا خواہاں ہے۔ حماس جنگ کا خاتمہ، تمام اسرائیلی فوجیوں کا انخلا اور اسرائیل کے زیر حراست فلسطینی قیدیوں کی رہائی چاہتی ہے۔
امریکہ، مصر اور قطر کی ہفتوں کی کوششوں سے اب تک کوئی معاہدہ طئے نہیں پا سکا ہے۔ تاہم، سابق فوجی سربراہ اور وزیر دفاع، گینٹز نے کہا کہ "ابتدائی اشارے ہیں جو معاہدے کے آگے بڑھنے کے امکان کی نشاندہی کر رہے ہیں۔"
انہوں نے مزید کہا کہ "ہم راستہ تلاش کرنا بند نہیں کریں گے اور یرغمالیوں کو گھر لانے کا کوئی موقع ضائع نہیں کریں گے۔"