ETV Bharat / international

جنوبی کوریا کے صدر کے نام گرفتاری وارنٹ جاری، ملک میں مارشل لاء نافذ کرنے کا شاخسانہ - SOUTH KOREAN PRESIDENT

ملک میں چھ گھنٹے کے لیے مارشل لاء نافذ کرنے والے جنوبی کوریائی صدر کو عدالت نے فوری گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔

صدر یون سک یول
صدر یون سک یول (AP)
author img

By AP (Associated Press)

Published : Dec 31, 2024, 6:58 AM IST

سیول، جنوبی کوریا: ملک کے مواخذہ صدر یون سک یول کے خلاف ایک عدالت نے گرفتاری وارنٹ جاری کیا ہے۔ جنوبی کوریا کی انسداد بدعنوانی ایجنسی نے اس بات کی جانکاری دی۔

اعلیٰ عہدہ داروں کے لیے بدعنوانی کی تحقیقات کے دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ سیول ویسٹرن ڈسٹرکٹ کورٹ نے یون کو اس ماہ کے شروع میں مختصر مدت کے مارشل لا نافذ کرنے کے فیصلے کے خلاف حراست میں لینے کا وارنٹ جاری کیا ہے۔

ایجنسی نے واضح کیا ہے کہ، وہ اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ آیا مواخذہ صدر یون سک یول کا مارشل لاء کا اعلان بغاوت کے مترادف تھا۔

اپوزیشن کے زیر کنٹرول قومی اسمبلی نے 14 دسمبر کو صدر یون سک یول کے مواخذے کے لیے ووٹ دیا تھا۔ یون کے اختیارات اس وقت سے معطل ہیں۔ مواخذہ کے بعد تفتیشی حکام نے پوچھ تاچھ اور ان کے دفتر کی تلاشی کے لیے یون سے کئی مرتبہ اجازت مانگی لیکن انھوں نے درخواستوں کو نظر انداز کر دیا ہے۔

یون کو فوجداری مقدمے سے استثنیٰ کا صدارتی استحقاق حاصل ہے، لیکن یہ بغاوت یا غداری کے الزامات تک توسیع نہیں کرتا۔

واضح رہے، جنوبی کوریا کے صدر نے تین دسمبرکو ملک میں مارشل لاء نافذ کر دیا تھا۔ لیکن صرف چھ گھنٹے کے بعد حکمنامہ کو واپس لے لیا تھا۔ صدر یون کو سیاسی دباؤ کے سامنے جھکنا پڑا تھا۔ پارلیمنٹ میں مارشل لاء پر ووٹنگ ہوئی تھی۔ 300 نشستوں والے ایوان میں 190 قانون سازوں نے مارشل لاء کی مخالفت میں ووٹ دیا تھا۔

صدر یون سک یول نے حزب اختلاف سے مایوسی کی وجہ سے تین دسمبر کو دیر گئے مارشل لاء نافذ کر دیا تھا۔ انھوں نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ وہ ملک مخالف طاقتوں کو ختم کر دیں گے۔

جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول کے خلاف مواخذے کی تحریک منظور ہونے کے بعد یون کو معطل کر دیا گیا ہے جب کہ وزیر اعظم قائم مقام صدر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔

آئینی عدالت کے پاس یہ فیصلہ کرنے کے لیے 180 دن ہیں کہ پارلیمنٹ کے فیصلے کو منظور کیا جائے یا نہیں۔ اس کے تحت یا تو یون کو عہدے سے ہٹا دیا جائے گا یا پھر انہیں عہدے پر بحال کر دیا جائے گا۔ صدر کے خلاف آخری مواخذہ 2016 میں ہوا تھا، جب اس وقت کی صدر پارک گیون ہائے کو ان کی سیٹ سے ہٹا دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

سیول، جنوبی کوریا: ملک کے مواخذہ صدر یون سک یول کے خلاف ایک عدالت نے گرفتاری وارنٹ جاری کیا ہے۔ جنوبی کوریا کی انسداد بدعنوانی ایجنسی نے اس بات کی جانکاری دی۔

اعلیٰ عہدہ داروں کے لیے بدعنوانی کی تحقیقات کے دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ سیول ویسٹرن ڈسٹرکٹ کورٹ نے یون کو اس ماہ کے شروع میں مختصر مدت کے مارشل لا نافذ کرنے کے فیصلے کے خلاف حراست میں لینے کا وارنٹ جاری کیا ہے۔

ایجنسی نے واضح کیا ہے کہ، وہ اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ آیا مواخذہ صدر یون سک یول کا مارشل لاء کا اعلان بغاوت کے مترادف تھا۔

اپوزیشن کے زیر کنٹرول قومی اسمبلی نے 14 دسمبر کو صدر یون سک یول کے مواخذے کے لیے ووٹ دیا تھا۔ یون کے اختیارات اس وقت سے معطل ہیں۔ مواخذہ کے بعد تفتیشی حکام نے پوچھ تاچھ اور ان کے دفتر کی تلاشی کے لیے یون سے کئی مرتبہ اجازت مانگی لیکن انھوں نے درخواستوں کو نظر انداز کر دیا ہے۔

یون کو فوجداری مقدمے سے استثنیٰ کا صدارتی استحقاق حاصل ہے، لیکن یہ بغاوت یا غداری کے الزامات تک توسیع نہیں کرتا۔

واضح رہے، جنوبی کوریا کے صدر نے تین دسمبرکو ملک میں مارشل لاء نافذ کر دیا تھا۔ لیکن صرف چھ گھنٹے کے بعد حکمنامہ کو واپس لے لیا تھا۔ صدر یون کو سیاسی دباؤ کے سامنے جھکنا پڑا تھا۔ پارلیمنٹ میں مارشل لاء پر ووٹنگ ہوئی تھی۔ 300 نشستوں والے ایوان میں 190 قانون سازوں نے مارشل لاء کی مخالفت میں ووٹ دیا تھا۔

صدر یون سک یول نے حزب اختلاف سے مایوسی کی وجہ سے تین دسمبر کو دیر گئے مارشل لاء نافذ کر دیا تھا۔ انھوں نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ وہ ملک مخالف طاقتوں کو ختم کر دیں گے۔

جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول کے خلاف مواخذے کی تحریک منظور ہونے کے بعد یون کو معطل کر دیا گیا ہے جب کہ وزیر اعظم قائم مقام صدر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔

آئینی عدالت کے پاس یہ فیصلہ کرنے کے لیے 180 دن ہیں کہ پارلیمنٹ کے فیصلے کو منظور کیا جائے یا نہیں۔ اس کے تحت یا تو یون کو عہدے سے ہٹا دیا جائے گا یا پھر انہیں عہدے پر بحال کر دیا جائے گا۔ صدر کے خلاف آخری مواخذہ 2016 میں ہوا تھا، جب اس وقت کی صدر پارک گیون ہائے کو ان کی سیٹ سے ہٹا دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.