حیدرآباد (نیوز ڈیسک): دنیا بھر میں نئے سال 2025 کا جشن دھوم دھام سے منایا جا رہا ہے۔ سبھی ایک دوسرے کو سالِ نو کی مبارکباد اور نیک خواہشات پیش کر رہے ہیں۔ ایسے میں آئیے جانتے ہیں کہ شاعر مشرق علاقہ اقبال نے نئے سال سے متعلق کیا کہا تھا۔
دنیائے اردو ادب کے عظیم شاعر ڈاکٹر علامہ محمد اقبال نے اپنی موت سے چند ماہ قبل جنوری 1938 میں آل انڈیا ریڈیو، لاہور سے سالِ نو کا ایک پیغام جاری کیا۔ بعد ازاں ان کا یہ پیغام سید عبدالواحد کی کتاب ''اقبال کے خیالات اور مظاہر'' کے صفحہ نمبر 373 پر بھی شائع ہوا۔ سال نو 2025 کے موقعے پر ان کے اس پیغام کا اقتباس یہاں پیش کیا جا رہا ہے۔
علامہ اقبال کا سال نو 1938 کا پیغام
انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ "عہد حاضر کو علوم میں اپنی ترقی اور سائنس کی بے نظیر کامیابیوں پر ناز ہے، اس میں کچھ شک نہیں، اور یہ فخر بجا بھی ہے۔ آج زمان و مکاں ختم ہو رہے ہیں اور انسان اسرار فطرت کو بے نقاب کرنے اور اس کی قوتوں کو اپنے لیے مسخر کرنے میں حیرت انگیز کامیابیاں حاصل کر رہا ہے۔ مگر یاد رکھیے! انسان اس زمین پر صرف انسان کا احترام کر کے باقی رہ سکتا ہے۔ اگر تعلیمی قوتوں نے ساری دنیا کے انسانوں میں احترام انسانیت کا جذبہ پیدا کرنے کے لیے زور نہ لگایا تو یہ زمین خون آشام درندوں کی شکارگاہ بن کر رہ جائے گی۔ اس لیے آئیے اہم نئے سال کو اس دعا کے ساتھ شروع کریں کہ قادرِ مطلق ان لوگوں کو جو طاقت اور حکومت کی جگہوں پر متمکن ہیں، انسانیت عطا کرے اور انھیں انسانیت کی پرورش کرنا سکھائے''
یہ بھی پڑھیں: علامہ اقبال کا پیغام نوجوانوں کے نام
موجودہ دور میں جب انسانیت اور اخلاقیات کا جنازہ نکل چکا ہے۔ دنیا بھر میں جنگ و جدال، قتل و غارت گری اور سفاکی کا دور دورہ ہے، ایسے میں انسان اور انسانیت کی بقا کے لیے یہ ضروری ہے کہ علامہ اقبال کے اس آفاقی پیغام کو عام کیا جائے اور اس پر عمل کرکے امن و امان کو بحال کیا جائے۔