جموں: بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر چندر موہن شرما کے بیٹے کنو شرما کو پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے ایک ملازم نے مبینہ طور پر گولی مار کر زخمی کر دیا۔ جس کے بعد اسے قریبی ڈسٹرکٹ ہسپتال سروال میں داخل کرایا گیا ہے۔ معاملہ جموں شہر کے نیو پلاٹ علاقے کا ہے۔
ضلع اسپتال سے کنو شرما کو گورنمنٹ میڈیکل کالج (جی ایم سی) جموں میں داخل کرایا گیا، جہاں ان کی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے۔ جی ایم سی میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) وویک شیکھر نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ پی ڈی ڈی کے ایک ملازم نے کنو شرما پر گولی چلائی جس کے بعد زخمی کو جی ایم سی میں داخل کرایا گیا ہے۔ ایس پی نے بتایا کہ ایک ٹیم کو موقع پر بھیجا گیا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق دو راؤنڈ فائر کیے گئے جن میں سے ایک گولی کنو شرما کے پیٹ میں لگی اور دوسری گولی انہیں چھونے کے بعد چھوٹ گئی۔ زخمی کنو شرما کو اسپتال لے جانے والی ایک خاتون نے دعویٰ کیا کہ شرما اور پی ڈی ڈی ملازم کے درمیان پارکنگ کے مسئلہ پر جھگڑا ہوا۔ اچانک ملازم نے شرما پر گولی چلا دی جس سے وہ خون میں لت پت ہو گیا۔ کنو شرما کو ضلع اسپتال سے جی ایم سی جموں ریفر کر دیا گیا ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ پی ڈی ڈی کے ملازم کے پاس پستول تھی اور ملزمان واردات کے بعد موقع سے فرار ہوگئے۔ اس واقعہ کے حوالے سے میڈیا والوں سے بات کرتے ہوئے چندر موہن شرما نے کہا کہ ان کا بیٹا گاڑی پارک کر رہا تھا کہ قریب ہی پی ڈی ڈی کے ریسیونگ اسٹیشن کے ملازمین باہر آئے اور ان کے بیٹے کنو شرما سے لڑائی شروع کر دی۔
شرما نے کہا، "شاید وہ اندر منشیات لے رہے تھے اور جب انہوں نے ایک بڑی گاڑی باہر دیکھی تو وہ تیزی سے باہر نکل آئے۔ لڑائی کے دوران پی ڈی ڈی کے ایک ملازم نے میرے بیٹے پر گولی چلا کر اسے زخمی کر دیا" ڈاکٹر اس کا علاج کر رہے ہیں اور اس کی حالت نازک ہے۔" آپ کو بتاتے چلیں کہ کنو شرما ایک وکیل ہیں اور بھارتیہ جنتا یوا مورچہ (بی جے وائی ایم) سے بھی منسلک ہیں، جب کہ ان کے والد بی جے پی کے سینئر لیڈر ہیں۔