ETV Bharat / jammu-and-kashmir

این آئی اے نے انجینئر رشید کی عبوری ضمانت کی درخواست کی مخالفت کی - MP ENGINEER RASHID INTERIM BAIL

دہلی ہائی کورٹ میں این آئی اے نے یو اے پی اے کیس میں انجینئر رشید کی عبوری ضمانت کی درخواست کی مخالفت کی۔

این آئی اے نے انجینئر رشید کی عبوری ضمانت کی درخواست کی مخالفت کی
این آئی اے نے انجینئر رشید کی عبوری ضمانت کی درخواست کی مخالفت کی (Image Source: ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 4, 2025, 9:56 PM IST

نئی دہلی: بارہمولہ کے رکن اسمبلی رشید انجینئر نے دہلی ہائی کورٹ سے پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس میں شرکت کی اجازت مانگی ہے۔ انہوں نے عبوری ضمانت کی درخواست دائر کی تھی۔ انجینئر رشید کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) سے جواب طلب کیا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ رکن اسمبلی انجینئر رشید پر عسکریت پسندی کی فنڈنگ ​​کا الزام ہے۔ کیس کی اگلی سماعت 6 فروری کو ہوگی۔ این آئی اے نے انجینئر رشید کی عبوری ضمانت کی درخواست کی مخالفت کی۔

دہلی ہائی کورٹ نے ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے پوچھا ہے کہ پٹیالہ ہاؤس کورٹ کو ایم پی-ایم ایل اے کورٹ کے اختیارات دینے کے لیے این آئی اے کی درخواست کی کیا حیثیت ہے۔ جسٹس وکاس مہاجن کی بنچ نے کیس کی اگلی سماعت 6 فروری کو کرنے کا حکم دیا۔

ستمبر 2024 میں رجسٹرار جنرل کے پاس دائر درخواست: سماعت کے دوران، این آئی اے کی طرف سے ہائی کورٹ کو بتایا گیا کہ ستمبر 2024 میں دہلی ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل کے پاس ایک درخواست دائر کی جائے گی جس میں خصوصی ایم پی-ایم ایل اے کورٹ کا درجہ دینے کا مطالبہ کیا جائے گا۔ این آئی اے نے راشد کی عبوری ضمانت کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل انہیں انتخابی مہم اور حلف لینے کے لیے عبوری ضمانت ملی تھی اور والد کی خراب صحت کی بنیاد پر انہیں عبوری ضمانت بھی ملی تھی۔ اگر عدالت چاہے تو اب رشید کی ضابطہ ضمانت کی درخواست پر سماعت کر سکتی ہے۔ اس پر رشید کے وکیل نے کہا کہ ہم فی الحال صرف عبوری ضمانت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

آپ کو بتادیں کہ 30 جنوری کو سماعت کے دوران انجینئر رشید کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل نے کہا تھا کہ جب تک باقاعدہ درخواست ضمانت پر فیصلہ نہیں ہو جاتا، انہیں پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کے لیے عبوری ضمانت دی جائے۔ ان کی باقاعدہ ضمانت کی درخواست پانچ ماہ سے زیر التوا ہے۔ انجینئر رشید نے انتخابی مہم کے لیے عبوری ضمانت بھی حاصل کر رکھی تھی۔ رشید ایک منتخب رکن اسمبلی ہیں اور ان کے بھاگنے کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔ سماعت کے دوران این آئی اے نے درخواست کی مخالفت کی۔

پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کے لیے عبوری ضمانت کا مطالبہ: رشید انجینئر نے پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کے لیے عبوری ضمانت کا مطالبہ کیا ہے جو 4 اپریل تک چلے گا۔ اس سے قبل 23 جنوری کو انجینئر رشید کی باقاعدہ ضمانت کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے این آئی اے کو نوٹس جاری کیا تھا۔ انجینئر رشید نے پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے باقاعدہ عرضی دائر کی ہے جس میں پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے ضمانت کی عرضی پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ درخواست میں ہائی کورٹ سے کہا گیا ہے کہ وہ ان کی ضمانت کی درخواست پر جلد سماعت کرے، آپ کو بتا دیں کہ 24 دسمبر 2024 کو پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے انجینئر رشید کی درخواست ضمانت پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ اس سے پہلے انجینئر رشید نے پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں عرضی داخل کر کے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں شرکت کے لیے عبوری ضمانت مانگی تھی۔

نئی دہلی: بارہمولہ کے رکن اسمبلی رشید انجینئر نے دہلی ہائی کورٹ سے پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس میں شرکت کی اجازت مانگی ہے۔ انہوں نے عبوری ضمانت کی درخواست دائر کی تھی۔ انجینئر رشید کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) سے جواب طلب کیا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ رکن اسمبلی انجینئر رشید پر عسکریت پسندی کی فنڈنگ ​​کا الزام ہے۔ کیس کی اگلی سماعت 6 فروری کو ہوگی۔ این آئی اے نے انجینئر رشید کی عبوری ضمانت کی درخواست کی مخالفت کی۔

دہلی ہائی کورٹ نے ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے پوچھا ہے کہ پٹیالہ ہاؤس کورٹ کو ایم پی-ایم ایل اے کورٹ کے اختیارات دینے کے لیے این آئی اے کی درخواست کی کیا حیثیت ہے۔ جسٹس وکاس مہاجن کی بنچ نے کیس کی اگلی سماعت 6 فروری کو کرنے کا حکم دیا۔

ستمبر 2024 میں رجسٹرار جنرل کے پاس دائر درخواست: سماعت کے دوران، این آئی اے کی طرف سے ہائی کورٹ کو بتایا گیا کہ ستمبر 2024 میں دہلی ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل کے پاس ایک درخواست دائر کی جائے گی جس میں خصوصی ایم پی-ایم ایل اے کورٹ کا درجہ دینے کا مطالبہ کیا جائے گا۔ این آئی اے نے راشد کی عبوری ضمانت کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل انہیں انتخابی مہم اور حلف لینے کے لیے عبوری ضمانت ملی تھی اور والد کی خراب صحت کی بنیاد پر انہیں عبوری ضمانت بھی ملی تھی۔ اگر عدالت چاہے تو اب رشید کی ضابطہ ضمانت کی درخواست پر سماعت کر سکتی ہے۔ اس پر رشید کے وکیل نے کہا کہ ہم فی الحال صرف عبوری ضمانت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

آپ کو بتادیں کہ 30 جنوری کو سماعت کے دوران انجینئر رشید کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل نے کہا تھا کہ جب تک باقاعدہ درخواست ضمانت پر فیصلہ نہیں ہو جاتا، انہیں پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کے لیے عبوری ضمانت دی جائے۔ ان کی باقاعدہ ضمانت کی درخواست پانچ ماہ سے زیر التوا ہے۔ انجینئر رشید نے انتخابی مہم کے لیے عبوری ضمانت بھی حاصل کر رکھی تھی۔ رشید ایک منتخب رکن اسمبلی ہیں اور ان کے بھاگنے کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔ سماعت کے دوران این آئی اے نے درخواست کی مخالفت کی۔

پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کے لیے عبوری ضمانت کا مطالبہ: رشید انجینئر نے پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کے لیے عبوری ضمانت کا مطالبہ کیا ہے جو 4 اپریل تک چلے گا۔ اس سے قبل 23 جنوری کو انجینئر رشید کی باقاعدہ ضمانت کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے این آئی اے کو نوٹس جاری کیا تھا۔ انجینئر رشید نے پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے باقاعدہ عرضی دائر کی ہے جس میں پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے ضمانت کی عرضی پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ درخواست میں ہائی کورٹ سے کہا گیا ہے کہ وہ ان کی ضمانت کی درخواست پر جلد سماعت کرے، آپ کو بتا دیں کہ 24 دسمبر 2024 کو پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے انجینئر رشید کی درخواست ضمانت پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ اس سے پہلے انجینئر رشید نے پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں عرضی داخل کر کے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں شرکت کے لیے عبوری ضمانت مانگی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.