احمدآباد (گجرات):وقف ترمیمی بل کے معاملے پر امام و خطیب شاہی جامع مسجد احمد آباد مفتی محمد شبیر عالم نے سخت مذمت کی ہے اور کہا کہ اوقاف کی ملکیت کو حکومت اپنے قبضے میں لینا چاہتی ہے اور کچھ نہیں۔ یہ اوقاف مسلمانوں کی ملکیت ہے جس کو باقائدہ خریدا گیا اور بعد میں وقف کیا گیا تاکہ اس سے مسلم قوم کو فائدہ مل سکے۔
اس معاملے پر احمدآباد کی شاہی جامع مسجد کے امام و خطیب مفتی محمد شبیر عالم نے کہا کہ وقف کا مسئلہ جو ہے یہ خالص دینی اور شرعی مسئلہ ہے۔ وقف کا مطلب ہے کہ آدمی اپنی کوئی بھی چیز اپنے اختیار اور مالکانہ حق سے نکال کر اللہ کے حوالے کر دے اب اس میں بہت ساری قسمیں ہیں کچھ اوقاف ایسے ہیں جو مذہبی کاموں کے لیے ہوتے ہیں کچھ اوقاف ایسے ہیں جو اچھے اور خیر راستے کے لیے ہوتے ہیں۔
کچھ اوقاف ایسے ہیں جو دوسری بہت سی تنظیموں کے لیے ہوتے ہیں تو شریعت کا یہ حکم ہے کہ جو چیز جس کام کے لیے وقف ہو اس کا استعمال اسی کام میں ہو سکتا ہے اب وقف میں جو رد و بدل کی بات کر رہے ہیں وہ یہ نہیں جانتے کہ اس میں غاصبانہ قبضے کی ایک بات ظاہر ہوتی ہے کہ اوقاف کی ملکیت کو حکومت اپنے قبضے میں لے لینا چاہتی ہے اور اس میں اپنی منمانی اور مرضی چلانا چاہتی ہے یہ اسلامی شریعت کے اعتبار سے درست نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر وقف کی جائیداد کا استعمال ناجائز طریقے سے ہو رہا ہے تو ہم حکومت میں اس کام میں ساتھ رہیں گے کہ اس ناجائز کام کو روکا جائے اگر وقف کے قانون میں تبدیلی اس غرض سے ہے کہ اس چیز کی حفاظت ہو اور صحیح راستے میں استعمال ہو تو ہم حکومت کے ساتھ ہیں اور اگر یہ نیت نہیں ہے بلکہ مقصد اس کے پیچھے یہ ہے کہ ہم اوقاف کی جائیداد کو لے لیں اور اس کو ہم جہاں چاہے استعمال کریں، تو اس عمل کے ہم خلاف ہیں اور اس کو ہم پسند نہیں کرتے۔