کولکاتا:فیڈریشن آف ریذیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے اس معاملے پر اپنی غیر معینہ مدت تک ہڑتال کا سلسلہ جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ مرکزی وزارت صحت کے افسران کے ساتھ ان کی میٹنگ میں کوئی حل نہیں نکل سکا۔ اس بہیمانہ جرم کے خلاف پیر کو ملک بھر کے سرکاری ہسپتالوں کے ریزیڈنٹ ڈاکٹروں نے غیر معینہ مدت کی ہڑتال کر دی۔ اس کی وجہ سے دہلی اور دیگر مقامات پر او پی ڈی اور غیر ہنگامی سرجری سمیت متبادل خدمات ٹھپ ہو کر رہ گئیں۔
آر جی کار میڈیکل کالج کے پرنسپل کے مبینہ بیان پر این سی ڈبلیو کی رکن ڈیلینا کھونگ ڈوپ نے کہا کہ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے۔ اگر پرنسپل خود اس طرح کے بیانات جاری کرتے ہیں تو اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اس معاملے میں کتنے غیر حساس ہیں۔
این سی ڈبلیو ممبر نے کہا کہ ابھی تک ایسا کچھ سامنے نہیں آیا ہے۔ اس کا ایک عمل ہے، اس میں کچھ وقت لگتا ہے۔ انہوں نے (پولیس) نمونے اکٹھے کر لیے ہیں۔ اس میں وقت لگتا ہے۔ ثبوت ملنے میں کچھ وقت لگے گا۔
ڈیلینا کھونگ ڈوپ نے کہا کہ ہم نے ہسپتال کے حکام سے رپورٹ مانگی ہے، وہ اسے ہمارے حوالے کر دیں گے۔ پولیس نے اب تک کی گئی کارروائی سے متعلق اپنی رپورٹ کل ہی کمیشن کو بھیج دی ہے۔ ہم آج دوبارہ اس کا مطالعہ کریں گے۔ درحقیقت یہاں سیکورٹی کی بہت سی خامیاں تھیں۔ حکام نے وعدہ کیا ہے کہ وہ اس کی تحقیقات کریں گے، لیکن انہیں کچھ وقت دیں۔
کانگریس کی رکن پارلیمان رینوکا چودھری نے کہاکہ ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا، اگر کوئی ڈاکٹر اپنی ڈیوٹی کرتے ہوئے اسپتال کے اندر محفوظ نہیں ہے تو احتجاج ہوگا۔تاہم، انہوں نے کہاکہ ڈاکٹرز کو عام لوگوں کی امیدوں کو نہیں توڑنا چاہیے۔ انھوں نے کچھ غلط نہیں کیا ہے۔ ان کی امیدوں پر پانی پھیرنانہیں چاہیے۔