اجمیر: خواجہ معین الدین چشتیؒ کے 813ویں عرس کے چھٹے روز پڑوسی ملک پاکستان سے آئے وفد نے درگاہ پر حاضری دی۔ مہمان زائرین نے پاکستان اور بھارت کے درمیان باہمی محبت اور بہتر تعلقات کے لیے بھی دعائیں کیں۔ پاکستانی زائرین نے حکومتِ پاکستانی اور عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے درگاہ پر چادر بھی چڑھائی۔ سخت سکیورٹی کے بیچ پاکستانی زائرین کو ان کی قیام گاہ سے درگاہ لایا گیا اور زیارت کے بعد واپس پہنچا دیا گیا۔
اجمیر درگاہ پر حاضری کے لیے آنے والے پاکستانی زائرین کی سکیورٹی کے حوالے سے پولیس کافی سخت دکھائی دے رہی ہے۔ پاکستانی زائرین کو میڈیا سے بات کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ منگل کی شام پاکستانی زائرین نے مہمان نوازی پر مامور اہلکاروں سے درگاہ جانے کی خواہش ظاہر کی۔ دراصل منگل کو خواجہ غریب نواز کے عرس کا چھٹا دن ہے۔ چھٹی کی خاص اہمیت ہے۔ اس دن ہر عقیدت مند کی حسرت ہوتی ہے کہ وہ درگاہ پر حاضری دے اور قل کے چھینٹے دے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستانی زائرین بھی چھٹی کے موقعے پر درگاہ پر حاضری دینا چاہتے تھے۔
مزار پر عقدت کے پھول پیش کیے گئے
انتظامیہ اور پولیس نے پاکستانی زائرین کی درگاہ میں حاضری کے لیے خاص انتظامات کیے۔ ہر پاکستانی زائر کے ساتھ دو پولیس اہلکار نگرانی کے لیے موجود تھے۔ چوڑی بازار میں واقع سنٹرل گرلز اسکول سے 10 پاکستانی زائرین کے ایک گروپ کو 20 پولیس اہلکاروں اور افسران کی نگرانی اور گھیرے میں درگاہ لایا گیا۔ پاکستانی زائرین کے ایک گروپ نے درگاہ پر حاضری دی اور مزار پر عقیدت کے پھول اور مخملی چادر پیش کیے۔
پاکستانی زائرین جذباتی ہو گئے
درگاہ پر حاضری کے لیے آنے والے پاکستانی زائرین خوشی سے جذباتی ہو گئے۔ کئی پاکستانی زائرین خواجہ معین الدین چشتی کی شان میں کلام پڑھتے ہوئے درگاہ پہنچے۔ واضح رہے کہ پاکستانی زائرین منگل کی صبح 3.17 بجے دہلی سے چیتک ایکسپریس ٹرین کے ذریعے اجمیر پہنچے۔ اس بار پاکستان سے صرف 89 پاکستانی زائرین اجمیر آئے ہیں۔ پاکستانی زائرین 10 جنوری کو ہونے والی بڑے قل کی تقریب تک اجمیر میں ہی قیام کریں گے۔ اس کے بعد وہ 3:30 بجے شتابدی ٹرین سے دہلی کے لیے روانہ ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: خواجہ کے عرس میں شرکت کے لیے 89 پاکستانی زائرین کی اجمیر آمد، 10 جنوری کو واپسی