سرینگر : وادی کشمیر میں موسم سرما کے دوران جوڑوں اور ہڈیوں کا درد عام ہوتا ہے۔ایسے میں اس کی بڑی وجوہات میں بارومیٹریک میں کمی آنا ہے۔سردی کی وجہ سے مانس پیشیوں کا سکڑنا، وٹامن ڈی کی کمی،ذہنی دباؤ اور بارومیٹریک پریشر کی کمی جیسے وجوہات مانے جاتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ وٹامن ڈی کی کمی اور ذہنی دباؤ کو انسان کم کرسکتا ہے لیکن ہوا کے دباؤ کو قابو نہیں کرسکتا ہے اور اس لئے ماہرین موسم سرما میں گرمی کا انتظام کرنے پر تاکید کرتے ہیں۔
گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کی جانب سے وادی میں جوڑوں اور ہڈیوں کے درد میں مبتلا مریضوں پر کی گئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ موسم سرما میں سردی کی وجہ سے 15 سے 65 سال کے مریضوں میں جلد کی اندرونی نسیں سکڑنے کی وجہ سے 5.33 فیصد مریضوں میں بارومیٹریک پریشر کم ہونے سے یڈیوں اور جوڑوں کے درد میں اضافہ ہوتا ہے جبکہ یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ 20 فیصد مریضوں کے ناخن بھی سکٹر جاتے ہیں ۔
ایک اور تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ وادی کشمیر میں 83 فیصد لوگوں کو وٹامن ڈی کی کمی ہے جن میں 25 فیصد کو ہلکی وٹامن ڈی کی کمی، 33 فیصد کو درمیانہ درجے جبکہ 25 فیصد کو وٹامن ڈی کی شدید کمی ہے۔ تحقیقی اعداد و شمار کے مطابق 20 برس تک کے 15.7 فیصد، 21 سے 30 برس کے 19.1 فیصد ،31 سے 40 برس کے 23.1 فیصد، جبکہ 41 سے 50 میں 17.1 فیصد اور 60 سے زائد کے عمر کے لوگوں میں 11.5 فیصد وٹامن ڈی کی کمی کی تصدیق ہوئی ہے۔
جوڑوں اور ہڈیوں کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ہوا میں دباؤ کم ہونے کی وجہ سے مانس پیشیوں میں کھینچاؤ پیدا ہوتا ہے اور اس کے بعد درد اور آرم آنا شروع ہوجاتا ہے۔انہوں نے اس تبدیلی کی وجہ سے جوڑوں اور مانس پیشیوں میں سخت درد پیدا ہوتا ہے اور موسم سرما میں دن چھوٹے اور دھوپ نہ ہونے کی وجہ سے وٹامن ڈی کی کمی ہوجاتی ہے جو بعد میں جوڑوں اور ہڈیوں میں شدید درد کا موجب بن جاتا ہے۔ایسے میں سردی کے موسم میں لوگوں کو وٹامن ڈی کی دوائی کھانا لازمی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیری خواتین کیلئے موسم سرما میں حمل اور ڈیلیوری خطرناک کیوں؟ - CRADLES IN THE SNOW
انہوں نے مزید کہا کہ اس لیے سردی سے نمٹنے کی خاطر ڈاکٹر مریضوں کو گھروب میں گرمی کا بندوبست کرنے کی ہدایت دیتے ہیں کیونکہ گرمی سے سردی اور وٹامن ڈی کی کمی ہونے سے بھی بچا سکتی ہے۔