نئی دہلی: کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے اتوار کو بھارتیہ جنتا پارٹی اور پی ایم مودی کو نشانہ بنایا۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے نتیش کمار اور ممتا بنرجی کو بھی نشانہ بنایا۔ اس دوران انہوں نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن انڈیا اتحاد متحد ہے۔
کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش کا کہنا ہے کہ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے 'ٹرن اُور' اور ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی کے تنہا لڑنے کے باوجود اپوزیشن اتحاد انڈیا متحد ہے اور یہ 272 کے نشان کو عبور کرے گا۔ ٹی ایم سی سربراہ پر تنقید کرتے ہوئے رمیش نے کہا کہ 'ممتا بنرجی نے آخر کار ممتا بنرجی ہی رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔'
انہوں نے اپوزیشن کے خلاف وزیر اعظم نریندر مودی کی بدعنوانی کی تقریر کو مسترد کرتے ہوئے اسے کھوکھلا قرار دیا۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے رمیش نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن متحد ہو کر انتخابات میں 272 کا ہندسہ عبور کر کے بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کر دے گی۔ انہوں نے انتخابی بانڈز، دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال اور جھارکھنڈ کے وزیر اعلی کے عہدے سے استعفی دینے والے جے ایم ایم لیڈر ہیمنت سورین کی گرفتاری سمیت کئی مسائل پر بات کی۔
انہوں نے راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی واڈرا کے بالترتیب امیٹھی اور رائے بریلی سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں قیاس آرائیوں پر بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ یہ دعوی کرتے ہوئے کہ بی جے پی کے ایک رکن پارلیمنٹ نے بنیادی ڈھانچے کے ٹھیکے حاصل کرنے کے بعد انتخابی بانڈ خریدے تھے، رمیش نے کہا، 'الیکٹورل بانڈ اسکیم کے کام کرنے کا طریقہ دیکھیں۔ 4,000 کروڑ روپے کے بانڈز 4 لاکھ کروڑ روپے کے معاہدوں سے براہ راست منسلک ہیں۔ انتخابی بانڈز اور ٹھیکے دینے کے درمیان واضح تعلق ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کے پاس اس بات کے ثبوت ہیں کہ بی جے پی کے حق میں متعدد کمپنیوں کے ذریعہ خریدے گئے 4,000 کروڑ روپے کے بانڈز براہ راست کنٹراکٹ دینے اور مرکزی ایجنسیوں کے ذریعہ ان کے خلاف شروع کی گئی کارروائی سے جڑے ہوئے ہیں۔ کانگریس لیڈر نے کہا یہ کہ مودی بدعنوانی کا مسئلہ اٹھائیں گے اور ہیمنت سورین اور اروند کیجریوال کے مقدمات کو مثال کے طور پر استعمال کریں گے تاکہ یہ ظاہر کیا جا سکے کہ وہ بدعنوانی سے لڑ رہے ہیں، بالکل کھوکھلی دلیل ہے۔ انتخابی بانڈز کی کہانی دیکھیں، یہ مکمل طور پر انتقامی کارروائی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ 'جہاں تک وزیر اعظم مودی کا تعلق ہے، اس بات کو ظاہر کرنے کے لیے کافی ثبوت موجود ہیں کہ بدعنوانی ایک کھوکھلا مسئلہ ہے۔' جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا انڈیا اتحاد کا بلبلہ پھٹ گیا، انہوں نے کہا کہ نہیں، نہیں۔ یہ اس طرح نہیں ہے؟' کانگریس لیڈر نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کے ساتھ اتحاد برقرار ہے اور این سی پی (شرد پوار دھڑے)، شیوسینا، ڈی ایم کے اور جے ایم ایم کے ساتھ اتحاد برقرار ہے۔