اردو

urdu

جھارکھنڈ: جے پی ایس سی سول سروسز کے طلبہ نے پرچہ لیک ہونے کا الزام لگایا

JPSC Civil Services examination: جھارکھنڈ کے جمتاڑا میں جے پی ایس سی کے کمبائنڈ سول سروسز کے ابتدائی امتحان کے دوران، امیدواروں نے مختلف امتحانی مراکز پر ہنگامہ کیا۔ امیدواروں نے الزام لگایا کہ سوالیہ پرچہ لیک ہوا تھا۔

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 17, 2024, 10:22 PM IST

Published : Mar 17, 2024, 10:22 PM IST

جھارکھنڈ: جے پی ایس سی سول سروسز کے طلبہ نے پرچہ لیک ہونے کا الزام لگایا
جھارکھنڈ: جے پی ایس سی سول سروسز کے طلبہ نے پرچہ لیک ہونے کا الزام لگایا

جھارکھنڈ: جے پی ایس سی 11ویں، 12ویں اور 13ویں سول سروسز کے ابتدائی امتحان منعقد ہو رہے ہیں۔ اس دوران جمتاڑا، چترا اور دھنباد میں امیدواروں نے کافی ہنگامہ کیا۔ امیدواروں نے سوالیہ پرچہ لیک ہونے کا الزام لگایا۔ انتظامی افسران امیدواروں کو منانے کی کوشش میں لگے ہیں۔ غور طلب ہو کہ جے پی ایس سی کی طرف سے مہیجام، جمتاڑا میں جے جے ایس ڈگری کالج سنٹر میں سول سروسز کے امتحان میں بیٹھنے کے لیے آنے والے امیدواروں نے ہنگامہ کھڑا کر دیا۔ امتحان کے دوران طلبہ ہال سے باہر نکل کر ہنگامہ کرنے لگے۔ طلبہ نے پرچہ لیک ہونے کا الزام لگایا ہے۔

مہیجام جے جے ایس کالج میں ہنگامہ آرائی کی خبر سنتے ہی جامتارہ کے ایس ڈی او اننت کمار پولیس فورس کے ساتھ موقع پر پہنچے اور ہنگامہ کرنے والے طلبہ سے معاملے کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی، لیکن طلبہ اور ایس ڈی او کے درمیان کافی تلخ مباحثے ہوئے۔ ایس ڈی او نے بہت سمجھانے کی کوشش کی لیکن امیدوار یہ ماننے کو تیار نہیں تھے کہ جے پی ایس سی کا امتحان صاف اور شفاف طریقے سے لیا جا رہا ہے۔ اگرچہ ایس ڈی او ان کے جذبات کو مدنظر رکھتے ہوئے کمیشن کو رپورٹ پیش کرنے کی بات کر رہے تھے لیکن پھر بھی ہنگامہ کرنے والے امیدوار امتحان دینے کو تیار نہیں تھے۔

واضح رہے کہ جے پی ایس سی امتحان میں شرکت کے لیے آئے امیدوار نے الزام لگایا کہ امتحان کا پرچہ لیک ہوا ہے۔ طلبہ کا کہنا ہے کہ امتحان دینے سے پہلے ہی پیپر لیک ہو گیا تھا۔ لیکن ابھی تک انتظامی افسر یا انتظامی ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہوئی اور نہ ہی انتظامی افسران اس حوالے سے کسی قسم کا بیان دینا چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں؛

جے پی ایس سی کے امیدواروں نے پٹکی گورنمنٹ ہائی اسکول، دھنباد میں بھی ہنگامہ کیا۔ تاہم پولیس نے میڈیا کو اسکول میں داخل ہونے سے روک دیا۔ ایس ڈی ایم بھی موقع پر موجود تھے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details