سری نگر: جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات 2024 کے اختتام کے ساتھ ہی، اگست 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد اپنی پہلی قانون ساز اسمبلی بنانے کے لیے تیار ہے۔ انتخابات کے نتائج کا اعلان 8 اکتوبر کیا جائے گا.
پانچ سال سے زائد عرصے سے قانون ساز ادارے کے بغیر چل رہے جموں و کشمیر کے لیے آنے والی اسمبلی ایک تاریخی لمحہ کی نشان دہی کرے گی۔ نومبر 2018 میں پچھلی اسمبلی کی تحلیل کے بعد سے یہ خطہ صدر راج کے تحت ہے۔
دریں اثنا، جموں و کشمیر حکومت اپنے قانون سازی کے کام کاج کو ہموار کرنے کے لیے آگے بڑھی ہے۔ ایک باضابطہ ہدایت میں، مختلف محکموں میں تعینات جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے تمام ملازمین کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ ایک ہفتے کے اندر اپنے متعلقہ محکمے میں واپس رپورٹ کریں۔
آرڈر نمبر GAD-ESTB/201/2021-02-GAD کے تحت جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے جاری کردہ حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ، "یہ حکم دیا جاتا ہے کہ جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی سے تعلق رکھنے والے تمام ملازمین، جو وقتاً فوقتاً جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ کی طرف سے مختلف محکموں/دفاتر میں تعینات ہیں، فوری طور پر سیکرٹری، جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی، جموں/سرینگر کے دفتر میں رپورٹ کریں"۔
اس ہدایت کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ قانون ساز ادارہ مکمل طور پر عملہ رکھتا ہے اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ پر حکومت کرنے میں اپنے آنے والے کردار کے لیے تیار ہے۔ جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے سکریٹری کو حکم جاری ہونے سے ایک ہفتہ کے اندر عدم تعمیل کی تفصیلات فراہم کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔ آرڈر میں مزید واضح کیا گیا ہے کہ تمام عہدیداروں کو ان کی موجودہ اسائنمنٹس سے فارغ تصور کیا جائے گا، جس سے اسمبلی میں ان کی واپسی کی فوری ضرورت کو تقویت ملے گی۔
یہ بھی پڑھیں: