امیٹھی: کشمیر اور لکھنؤ کے بعد اب شیعہ برادری کے لوگوں نے امیٹھی میں حسن نصر اللہ کی حمایت میں جلوس نکال کر احتجاج کیا۔ مظاہرین نے حسن نصراللہ کے پوسٹرز اٹھا رکھے تھے اور نعرے بازی کی۔ مظاہرے کی خبر ملتے ہی انتظامیہ چوکس ہوگئی۔ بغیر اجازت جلوس نکالنے پر پولیس نے منتظم سمیت کئی لوگوں کو حراست میں لے کر پوچھ تاچھ کی۔ پولیس نے 40 نامزد، 11 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے ان میں سے آٹھ کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا ہے۔
ضلع کے جیس قصبے میں شیعہ برادری کے لوگوں نے انتظامیہ کی اجازت کے بغیر منگل کی دیر شام حسن نصراللہ کی حمایت میں جلوس نکالا تھا۔ مظاہرین نے نصراللہ کی تصویر اور بینر اٹھا رکھے تھے اور نعرے لگائے۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں کٹ آؤٹ اٹھا رکھے تھے اور کم بیک یا حزب اللہ کے نعرے بلند کئے۔
جلوس میں شیعہ برادری کے لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس قسم کے جلوس کی وجہ سے علاقے میں کشیدگی کی صورتحال پیدا ہوگئی۔ جیسے ہی انتظامیہ کو معاملے کی اطلاع ملی، انتظامیہ فوراً الرٹ موڈ میں نظر آئی۔ اس پورے معاملے میں پولیس نے کئی لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے اور منتظم سمیت کئی لوگوں کو حراست میں لیا ہے۔
اس معاملے میں سی او تلوئی اجے سنگھ نے کہا کہ امیٹھی کے تحت جیس قصبے میں بغیر اجازت کے بھیڑ جمع کرنے اور نعرے لگانے کے لیے جلوس نکالا گیا، اس معاملے میں مقدمہ درج کر کے پولیس نے جلوس کے منتظم محمد عنصر ولد افتخار، ذیشان ولد افتخار، سید احمد ولد اقبال مہندی، سید عزیز الحسنین، نسیم حیدر ولد عباس، تہذیب ولد ایوب کو گرفتار کر لیا ہے۔ بادشاہ انور ولد فقیر عباس اور توفیق حسین ولد عیسیٰ کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: