اقوام متحدہ: اقوام متحدہ انسانی حقوق کمیشن نے فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف امریکی جامعات میں احتجاج کرنے والے طلبہ مظاہرین کے خلاف پولیس ایکشن پر تشویش کا اظہار کردیا ہے۔ یو این ہیومن رائٹس کمیشن نے اپنے ردعمل میں امریکی جامعات کے طلبہ کے خلاف ہونے والی کارروائیوں کو نامناسب قرار دیا۔
اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے کہا کہ امریکی جامعات میں طلبہ کو اظہار رائے اور پرامن احتجاج کی ضمانت ملنی چاہیے۔ لیکن ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں میں نفرت انگیز تقاریر بھی ناقابل قبول ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کرنے والے طلبہ کے خلاف کارروائیوں کا آغاز کردیا گیا ہے، گزشتہ روز کولمبیا یونیورسٹی نے بھی احتجاج کرنے والے طلبہ کو معطل کرنا شروع کردیا تھا۔
اپنے بیان میں کولمبیا یونیورسٹی کی انتظامیہ نے واضح کیا تھا کہ کیمپس میں خیمے لگا کر پڑاؤ ڈالنے والے طلبہ کے خلاف کارروائیاں کی جائیں گی۔ یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق دو ہفتوں سے جاری مظاہرے یونیورسٹی کی پالیسی کے خلاف ہیں تاہم غزہ کے بے گھر فلسطینیوں کی تصویر کشی کرنے کیلئے خیمے لگا کر احتجاج کرنے والے طلبہ نے کیمپ ختم کرنے سے انکار کردیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ غزہ میں اسرائیلی حملے کے خلاف امریکی یونیورسٹیوں میں احتجاجی مظاہرے 18 اپریل سے شروع ہوئے تھے جو پورے امریکہ میں پھیل گیا ہے۔ ان مظاہروں کو ختم کرنے کے لیے اب تک 900 سے زائد مظاہرین کو مختلف یونیورسٹیز سے گرفتار بھی کیا جا چکا ہے۔