پلوامہ: وادی نے اس سال ایک طویل خشک موسم دیکھا ہے جس سے وادی کے تمام بڑے آبی وسائل خشک ہو رہے ہیں جس سے وادی کے زراعت اور باغبانی کے شعبے پر بری اثرات مرتب ہوئے ہے۔ دریائے جہلم، ندی، نالے اور چشمے اس کی زندہ مثال ہیں۔ جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کو پانی کے شدید بحران کا سامنا ہے اور ضلع کے لوگ پینے کے مناسب پانی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں، اسی وجہ سے ضلع پلوامہ کے پانی کا بڑا ذریعہ نالہ رومشی کا پانی ضلع بڈگام کی طرف موڑ دیا گیا ہے۔ پانی کو بڈگام کی طرف موڑنے سے ضلع کی تمام ندی نالوں اور واٹر سپلائی سکیموں کو خشک کر دیا گیا ہے۔
ضلع پلوامہ اور ضلع بڈگام کے لوگ گزشتہ کئی سالوں سے پانی کے لیے لڑ رہے ہیں وہ ایک دوسرے پر ضلع پلوامہ کے لیے پانی کے اہم ذریعہ نالہ رومشی کے پانی کا رخ موڑنے کا الزام لگا رہے ہیں۔ضلع پلوامہ کے لوگوں نے بڈگام کے لوگوں پر نالہ رومشی کے پانی کو ضلع بڈگام کی طرف موڑنے کا الزام لگایا۔
ضلع پلوامہ کے مقامی لوگوں کے مطابق 1962 میں نالہ رومشی سے بڈگام کے کچھ علاقوں کو 10 فیصد پانی فراہم کرنے کا معاہدہ انسانی بنیادوں پر کیا گیا تھا لیکن ضلع بڈگام کے مقامی لوگوں کی مداخلت کے بعد نالہ رومشی کا پانی ضلع بڈگام کی طرف موڑ دیا گیا۔ جس سے ضلع پلوامہ کے تمام آبی وسائل کو خشک ہوگئے ہیں۔ دونوں اضلاع کے حکام کی مداخلت کے بعد سال 2003 میں بڈگام ضلع کو آبپاشی کے مقاصد کے لیے 3 ماہ کے لیے پانی فراہم کرنے کے لیے ایک نیا معاہدہ کیا گیا تھا لیکن ضلع پلوامہ کے لوگوں نے ضلع بڈگام سے نالہ رومشی کے پانی کا مکمل رخ موڑنے کا الزام لگایا ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پلوامہ۔شوپیان ریلوے لائن منصوبہ کے خلاف کسانوں کا زبردست احتجاج - FARMERS PROTEST IN PULWAMA
ضلع پلوامہ کے کئی علاقوں کے لوگوں نے پرامن احتجاج کیا اور دونوں اضلاع کے حکام سے مداخلت کی اپیل کی کہ دونوں اضلاع کو معاہدے کے مطابق گیج گیٹ لگا کر پانی کے حوالے سے جو معاہدہ کیا گیا ہے اس کو عملی جامہ پہنایا جائے تاکہ آنے والے وقت میں کسی طرح کا کوئی مشکلات پیش نہ آئے۔