ETV Bharat / jammu-and-kashmir

التجا مفتی کے دو محافظ معطل - ILJITA MUFTI

محبوبہ مفتی کہتی ہیں کہ حکام نے پولیس اہلکاروں کو یہ سزا دی کہ التجا ہلاک شدگان کے گھر گئیں۔

التجا مفتی کے دو محافظ معطل
التجا مفتی کے دو محافظ معطل (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 10, 2025, 1:18 PM IST

جموں: جموں و کشمیر پولیس نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی رہنما التجا مفتی کے دو پرسنل سیکورٹی افسران یا پی ایس اوز کو معطل کر دیا ہے۔

سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے، جو التجا مفتی کی والدہ بھی ہیں، نے دعویٰ کیا کہ انکی دختر کے ذاتی محافظوں کو معطل کردیا گیا ہے۔ انکے مطابق ستم ظریفی اور نانصافی یہ ہے کہ التجا کے دو پی ایس اوز کو ان کی ناکردہ غلطی کی بنا پر معطل کر دیا گیا ہے۔ انہیں صرف اس لیے سزا دی گئی کہ التجا پابندی کے باوجود کٹھوعہ پہنچنے میں کامیاب ہوئی حالانکہ انہیں ایک مجرم کی طرح گھر میں بند کردیا گیا تھا۔ سوپور میں وسیم میر اور بلاور میں مکھن دین کی موت کے ذمہ دار حکمران این سی حکومت ہے، جس نے عوام کے لیے تحفظ اور وقار کو یقینی بنانے کا وعدہ کیا ہے لیکن وہ ان ہلاکتوں پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

التجا مفتی اور محبوبہ مفتی کو ہفتے کے روز سری نگر میں اس وقت گھر میں نظر بند کر دیا گیا جب وہ مکھن دین اور وسیم میر کے اہل خانہ سے ملنے کے لیے بالترتیب بلور اور سوپور جانے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔

لیکن کل التجا مفتی کسی طرح بلور تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئیں اور مکھن دین کے خاندان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ اس کے بعد وہ جموں پہنچی اور یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرنے کا منصوبہ بنا رہی تھی لیکن پولیس نے انہیں اجازت نہیں دی۔ انکی نقل و حرکت گیسٹ ہاؤس تک محدود کردی گئی جہاں وہ قیام پذیر تھیں۔

مکھن دین نے گزشتہ دنوں مبینہ طور اپنے ہی گھر میں خود کشی کر لی تھی۔ اس سے قبل انہوں نے ایک ویڈیو ریکارڈ کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ پولیس نے انہیں عسکریت پسندوں کا بالائے زمین ورکر جتلاکر تشدد کا نشانہ بنایا اور کئی بار پولیس تھانے پر طلب کیا۔ پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ مکھن دین نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے اور اسے موبائل فون لانے کے لیے گھر بھیجا گیا تھا جس پر وہ مبینہ طور پر پاکستان سے آنے والی کالز لے رہا تھا۔

لیکن اپنی خودکشی سے پہلے ایک ریکارڈ شدہ ویڈیو میں دین نے خود کو بے گناہ کہا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ اس نے جو بھی بیان پولیس کو دیا وہ سب جھوٹ تھا کیونکہ پولیس کے چنگل سے بچنے اور تشدد سے نجات پانے کیلئے اس کے پاس کوئی اور چارہ نہیں تھا۔

محبوبہ مفتی نے خودکشی پر سب سے پہلے ردعمل ظاہر کیا تھا اور الزام لگایا تھا کہ پولیس نے مکھن دین پر تشدد کیا تھا۔

آج محبوبہ نے دعویٰ کیا کہ التجا کے دو پی ایس اوز کو معطل کر دیا گیا کیونکہ التجا بلور تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئی۔

ای ٹی وی بھارت نے آئی جی سیکورٹی جموں و کشمیر سے رابطہ کیا تاکہ دو پولیس اہلکاروں کی معطلی سے متعلق حقائق سامنے اائیں لیکن انہوں نے سوالات کا جواب نہیں دیا۔

یہ بھی پڑھیں:

جموں: جموں و کشمیر پولیس نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی رہنما التجا مفتی کے دو پرسنل سیکورٹی افسران یا پی ایس اوز کو معطل کر دیا ہے۔

سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے، جو التجا مفتی کی والدہ بھی ہیں، نے دعویٰ کیا کہ انکی دختر کے ذاتی محافظوں کو معطل کردیا گیا ہے۔ انکے مطابق ستم ظریفی اور نانصافی یہ ہے کہ التجا کے دو پی ایس اوز کو ان کی ناکردہ غلطی کی بنا پر معطل کر دیا گیا ہے۔ انہیں صرف اس لیے سزا دی گئی کہ التجا پابندی کے باوجود کٹھوعہ پہنچنے میں کامیاب ہوئی حالانکہ انہیں ایک مجرم کی طرح گھر میں بند کردیا گیا تھا۔ سوپور میں وسیم میر اور بلاور میں مکھن دین کی موت کے ذمہ دار حکمران این سی حکومت ہے، جس نے عوام کے لیے تحفظ اور وقار کو یقینی بنانے کا وعدہ کیا ہے لیکن وہ ان ہلاکتوں پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

التجا مفتی اور محبوبہ مفتی کو ہفتے کے روز سری نگر میں اس وقت گھر میں نظر بند کر دیا گیا جب وہ مکھن دین اور وسیم میر کے اہل خانہ سے ملنے کے لیے بالترتیب بلور اور سوپور جانے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔

لیکن کل التجا مفتی کسی طرح بلور تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئیں اور مکھن دین کے خاندان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ اس کے بعد وہ جموں پہنچی اور یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرنے کا منصوبہ بنا رہی تھی لیکن پولیس نے انہیں اجازت نہیں دی۔ انکی نقل و حرکت گیسٹ ہاؤس تک محدود کردی گئی جہاں وہ قیام پذیر تھیں۔

مکھن دین نے گزشتہ دنوں مبینہ طور اپنے ہی گھر میں خود کشی کر لی تھی۔ اس سے قبل انہوں نے ایک ویڈیو ریکارڈ کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ پولیس نے انہیں عسکریت پسندوں کا بالائے زمین ورکر جتلاکر تشدد کا نشانہ بنایا اور کئی بار پولیس تھانے پر طلب کیا۔ پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ مکھن دین نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے اور اسے موبائل فون لانے کے لیے گھر بھیجا گیا تھا جس پر وہ مبینہ طور پر پاکستان سے آنے والی کالز لے رہا تھا۔

لیکن اپنی خودکشی سے پہلے ایک ریکارڈ شدہ ویڈیو میں دین نے خود کو بے گناہ کہا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ اس نے جو بھی بیان پولیس کو دیا وہ سب جھوٹ تھا کیونکہ پولیس کے چنگل سے بچنے اور تشدد سے نجات پانے کیلئے اس کے پاس کوئی اور چارہ نہیں تھا۔

محبوبہ مفتی نے خودکشی پر سب سے پہلے ردعمل ظاہر کیا تھا اور الزام لگایا تھا کہ پولیس نے مکھن دین پر تشدد کیا تھا۔

آج محبوبہ نے دعویٰ کیا کہ التجا کے دو پی ایس اوز کو معطل کر دیا گیا کیونکہ التجا بلور تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئی۔

ای ٹی وی بھارت نے آئی جی سیکورٹی جموں و کشمیر سے رابطہ کیا تاکہ دو پولیس اہلکاروں کی معطلی سے متعلق حقائق سامنے اائیں لیکن انہوں نے سوالات کا جواب نہیں دیا۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.