اسلام آباد: پاکستان ایئر فورس نے پیر کی صبح افغانستان میں پاکستانی طالبان کے متعدد مشتبہ ٹھکانوں کو نشانہ بناتے ہوئے حملہ کیا۔ جس میں آٹھ افراد ہلاک ہوگئے۔ پاکستانی فوج اور حکومت کی جانب سے فوری طور پر اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق دو پاکستانی سکیورٹی اور انٹیلی جنس اہلکاروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ فضائی حملے پاکستان کی سرحد سے متصل خوست اور پکتیکا صوبوں میں کیے گئے۔
حکام نے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں، اور یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا پاکستانی طیارے افغانستان حدود میں داخل ہوئے تھے یا نہیں۔ پاکستانی طالبان نے بھی ایک بیان میں ان حملوں کی تصدیق کی ہے۔
دوسری جانب افغانستان میں طالبان حکومت نے پاکستانی حملوں کی مذمت کی ہے، جس سے پڑوسی ممالک کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔
افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق یہ حملے رات کو تقریباً 3 بجے کیے گئے جس میں 8 افراد جاں بحق ہوگئے۔ ذبیح اللہ مجاہد نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صوبہ پکتیکا کے ضلع برمل میں پاکستانی فضائی حملے میں تین خواتین اور تین بچے ہالک ہوئے ہیں۔ جب کہ صوبہ خوست میں ایک حملے میں دو دیگر خواتین ہلاک ہوئیں ہیں۔
طالبان کا مزید کہنا ہے کہ امارت اسلامیہ ان حملوں کی شدید مذمت کرتی ہے اور انہیں غیر سنجیدہ ایکشن اور افغانستان کی سرزمین کی واضح خلاف ورزی قرار دیتی ہے۔