حیدرآباد (نیوز ڈیسک): ارب پتی ایلون مسک اور وکیپیڈیا کے بیچ مزیدار کھینچ تان نے انٹرنیٹ پر ایک بار پھر طوفان برپا کردیا۔ جب ٹیسلا کے مالک مسک نے آن لائن انسائیکلوپیڈیا کا نام بدل کر ڈکیپیڈیا (Dikipedia) کرنے کے لیے اپنی ایک بلین ڈالر کی پیشکش کا اعادہ کیا ہے۔ اس تجویز نے انسائیکلو پیڈیا کی مالی ترجیحات اور سیاسی جھکاؤ کے بارے میں بحث کو دوبارہ ہوا دے دی ہے۔
مسک نے اکتوبر 2023 میں وکی پیڈیا پر ایک تجویز پیش کی جس کے جواب میں کہا گیا کہ یہ پلیٹ فارم فروخت کے لیے نہیں ہے۔ مسک نے حال ہی میں واضح کیا کہ ان کی ایک بلین ڈالر کی پیشکش اب بھی برقرار ہے، بشرط یہ کہ ویکیپیڈیا اپنا نام بدل کر "ڈکی پیڈیا" کرنے پر راضی ہو۔ ارب پتی مسک نے دعوی کیا کہ نام کی تبدیلی درستگی کے حق میں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ وکیمیڈیا فاؤنڈیشن کو کم از کم ایک سال تک نیا نام رکھنا ہوگا۔
مسک کو ویکیپیڈیا کے ساتھ کیا مسئلہ؟
پچھلے سال ایک ٹویٹ میں مسک نے ویکیپیڈیا کے مالیاتی طریقوں پر تنقید کی تھی۔ مسک نے سوال کیا تھا کہ ویکیمیڈیا فاؤنڈیشن جو اس سائٹ کی دیکھ بھال کرتی ہے، کو اتنی رقم کی ضرورت کیوں ہے؟ کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ وکیمیڈیا فاؤنڈیشن کو اتنے پیسوں کی ضرورت کیوں ہے؟ یقینی طور پر ویکیپیڈیا چلانے کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ پورے متن کی ایک کاپی اپنے فون پر رکھ سکتے ہیں! تو، پیسے کس کے لیے ہیں؟ ساتھ ہی ایلون مسک وکیپیڈیا کا نام بدلنے پر ایک بلین ڈالر عطیہ کرنے کی پیشکش کی تھی۔
تجویز کی مزاحیہ نوعیت کے باوجود مسک کے تبصرے ایک وسیع تر مسئلے کو چھوتے ہیں جس نے ان کے بہت سے پیروکاروں کو ناراض کیا۔ مسک طویل عرصے سے اپنے خدشات کے بارے میں آواز اٹھا رہے ہیں کہ بڑے ادارے پیسے کیسے خرچ کرتے ہیں، خاص طور پر وکیمیڈیا فاؤنڈیشن جیسے غیر منافع بخش ادارے۔