نئی دہلی: مرکزی وزارت داخلہ نے جمعہ کی رات کہا کہ حکومت سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی یادگار کے لیے جگہ مختص کرے گی اور اس کی اطلاع ان کے خاندان اور کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کو دے دی گئی ہے۔
اس سے قبل کانگریس کی جانب سے جگہ مختص کرنے کو لے کر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ دریں اثنا، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے پی ایم نریندر مودی کو خط لکھ کر آخری رسومات کے لیے مناسب جگہ الاٹ کرنے کا مطالبہ کیا۔ خط میں کہا گیا کہ ایسی جگہ الاٹ کی جائے جہاں اسمارک بنایا جا سکے۔
اس سلسلے میں وزارت کی جانب سے رات گئے ایک اعلامیہ جاری کیا گیا۔ اس کا عنوان تھا، 'سابق وزیر اعظم آنجہانی ڈاکٹر منموہن سنگھ کی یادگار کے حوالے سے کیس کے حقائق'۔ اس میں وزارت نے کہا کہ حکومت کو کانگریس سربراہ سے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کے اسمارک کے لیے جگہ مختص کرنے کی درخواست موصول ہوئی ہے۔ کابینہ کی میٹنگ کے فوراً بعد مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کھرگے اور منموہن سنگھ کے خاندان سے کہا کہ حکومت اسمارک کے لیے جگہ مختص کرے گی۔
وزارت داخلہ نے کہا کہ اس دوران آخری رسومات اور دیگر رسمی کارروائیاں مکمل کی جا سکتی ہیں کیونکہ ایک ٹرسٹ تشکیل دینا ہے۔ اس کے لیے جگہ مختص کرنی ہوگی۔ منموہن سنگھ، جنہوں نے کانگریس کی قیادت والی یو پی اے حکومت کی قیادت کی اور اقتصادی اصلاحات کے لیے اہم کام کیا، جمعرات کو 92 سال کی عمر میں انتقال کر گیے۔
وہ 2004 سے 2014 کے درمیان 10 سال تک ہندوستان کے وزیر اعظم رہے۔ کانگریس نے جمعہ کو کہا کہ منموہن سنگھ کی آخری رسومات اور اسمارک کے لیے جگہ نہ ملنا ملک کے پہلے سکھ وزیر اعظم کی جان بوجھ کر توہین ہے۔ پارٹی نے یہ مسئلہ اس وقت اٹھایا جب وزارت داخلہ نے کہا کہ منموہن سنگھ کی آخری رسومات پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ نئی دہلی کے نگم بودھ گھاٹ پر ہفتہ کو صبح 11.45 بجے ادا کی جائیں گی۔