کشن گنج (بہار): آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی نے جمعہ کو الزام لگایا کہ ملک میں جب سے وزیر اعظم نریندر مودی اقتدار میں آئے ہیں "فرقہ پرستی عروج پر ہے"۔ جبکہ مسلمانوں کو سیاست میں ان کے جائز حصہ سے محروم کیا جا رہا ہے۔
بہار کے کشن گنج ضلع میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نے کانگریس پر ایودھیا پر واضح موقف اختیار کرنے میں ناکامی کا الزام بھی عائد کیا۔ ایک مسجد کو ہجوم نے مسمار کر دیا اور مسجد کی جگہ مندر تعمیر کردیا گیا، مودی حکومت میں "فرقہ پرستی عروج پر ہے، نریندر مودی نے مسلم اقلیتوں کو سیاست سے دور کر دیا ہے"۔ اسد الدین اویسی ان دنوں بہار کے سیمانچل علاقے کے دورہ پر ہیں جہاں مسلمانوں کی آبادی سب سے زیادہ ہے۔
پچھلے چند میعادوں سے لوک سبھا میں کشن گنج کی نمائندگی کرنے والی کانگریس کا نام لیے بغیر اویسی نے کہا کہ ’’کیا آپ اپنے مقامی رکن پارلیمنٹ سے توقع کر سکتے ہیں، جس پارٹی سے وہ تعلق رکھتے ہیں، پریس کانفرنس کریں گے اور بابری مسجد کی تباہی کی واضح الفاظ میں مذمت کریں گے؟ وہ کبھی بھی ایسا نہیں کریں گے، اس خوف سے کہ کہیں یہ دوسری کمیونٹیز کے ساتھ اچھا نہ ہو''۔
مزید پڑھیں:
اویسی نے مزید کہا کہ’’یہاں کے لوگ یاد کریں گے کہ جب میں گزشتہ سال یہاں آیا تھا تو میں نے خبردار کیا تھا کہ نتیش کمار پر بھروسہ نہیں کیا جائے گا، یہ امکان نہیں ہے کہ وہ زیادہ دیر تک بی جے پی مخالف کیمپ میں رہیں اور وہ ایک اور ہنگامہ آرائی کریں، مسلمانوں کو جے ڈی یو کے سربراہ نتیش کمار پر اپنا ووٹ ضائع نہیں کرنا چاہیے''۔ انہوں نے کہا کہ " نتیش کمار ہم پر (اے آئی ایم آئی ایم) بی جے پی کی بی ٹیم ہونے کا الزام لگا رہے ہیں کیونکہ ہم نے ہمیشہ کہا ہے کہ اس شخص پر بھروسہ نہیں کیا جانا چاہئے اور مسلمانوں کو اس پر اپنا ووٹ ضائع نہیں کرنا چاہئے۔"