گونڈہ: ضلع میں ہفتہ کو ضلع عدالت کا تاریخی فیصلہ آیا ہے۔ عدالت نے چھ ماہ کے اندر سماعت کی اور ملزم سوتیلے باپ کو چار سالہ معصوم بچی کو بے دردی سے قتل کرنے کا مجرم قرار دیا۔ عدالت نے سوتیلے باپ کو سزائے موت کے ساتھ 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ کیس کی سماعت اسپیشل جج پوکسو کورٹ کے جج راجیش نارائن منی ترپاٹھی کی عدالت میں ہوئی۔
سرکاری وکیل سنیل مشرا نے کہا کہ نواب گنج تھانہ علاقہ کے تحت 21-22 جون 2024 کی درمیانی شب ایک چار سالہ معصوم بچی کی اس کے سوتیلے باپ نے عصمت دری کی اور قتل کر دیا۔ ملزم مدھیہ پردیش کے دتیا کا رہنے والا تھا۔ واقعہ کے بعد پولس نے معاملہ درج کرکے کارروائی شروع کردی۔
پولیس نے 10 دن میں عدالت میں چارج شیٹ داخل کی۔ جس کے بعد اس معاملے میں اسپیشل سیشن کورٹ پوکسو کورٹ نے ملزم باپ کو سزائے موت کے ساتھ 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ حکومتی وکیل نے کہا کہ عدالت نے تاریخی فیصلہ دیا ہے۔ اسے ایک معصوم بچی کی عصمت دری اور قتل کے مقدمے میں موت کی سزا سنائی گئی ہے۔ ہم عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ ونیت جیسوال نے بتایا کہ نواب گنج تھانہ علاقہ کے تحت 21/22 جون کی رات ایک چار سالہ معصوم بچی کی عصمت دری اور قتل کر دیا گیا۔ شکایت کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کی اور پتہ چلا کہ معصوم بچی کو زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں 10 دن کے اندر عدالت میں چارج شیٹ داخل کی۔ اس معاملے میں مسلسل وکالت کے بعد خصوصی پوسکو عدالت نے ملزم کو موت کی سزا سنائی اور 50 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا۔