حیدرآباد: تلنگانہ کی راجدھانی حیدرآباد کی نامپلی کریمنل کورٹ نے چار لوگوں کے قتل کے مجرم کو موت کی سزا سنائی ہے۔ مجرم راگولا سائی نے 2022 میں اپنی سابقہ بیوی جو حمل سے تھی، اس کے شوہر اور دو بچوں کو قتل کر دیا تھا۔ عدالت نے راگولا سائی کے ساتھ اس جرم میں ملوث ایک اور ملزم راہل کو عمر قید کی سزا سنائی اور اس پر 1000 روپے کا جرمانہ عائد کیا۔ راہل اس سازش کا حصہ تھا اور اس نے جرم کرنے میں راگولا کی مدد کی تھی۔
اطلاعات کے مطابق متاثرہ آرتی نے مجرم راگولا سائی سے طلاق لے لی اور 2022 میں راگولا کے دوست ناگاراجو کے ساتھ رہنے لگی۔ جب راگولا کو ان کے تعلقات کا علم ہوا تو اس نے ان کو مارنے کی سازش رچی اور راہل کی مدد لی۔ راگولا اور راہول نے ناگاراجو، دو بیٹے اور آرتی پر پیٹرول چھڑک دیا، جو اس وقت آٹھ ماہ کی حاملہ تھی اور ان سب کو آگ لگا دی۔ تینوں کی علاج کے دوران موت ہوگئی اور آرتی نے جلنے سے پہلے ہی ایک مردہ لڑکے کو جنم دیا۔
یہ بھی پڑھیں: چار سالہ معصوم کا ریپ کے بعد قتل، عدالت نے سوتیلے باپ کو سنائی سزائے موت - RAPE AND MURDER CASE IN GONDA
آرتی کی ماں کی شکایت کی بنیاد پر نارائن گوڑہ پولیس نے اس معاملہ میں مقدمہ درج کرکے تحقیقات کیں اور فوری طور پر راگولا سائی اور راہل کو گرفتار کرلیا۔ تقریباً دو سال کی گہری تفتیش اور قانونی کارروائی کے بعد نامپلی کورٹ نے جمعہ 20 دسمبر کو سنسنی خیز معاملے میں اپنا فیصلہ سنایا۔ نامپلی کریمنل کورٹ کے جج ونود کمار نے مقدمے کو ترجیحی طور پر لیا اور راگولا سائی کو موت اور اس کے دوست راہل کو عمر قید کی سزا سنائی۔ قتل کے اس کیس میں موت کی سزا گزشتہ دو دہائیوں میں پہلی بار حیدرآباد پولیس کے تحت سنائی گئی۔