نئی دہلی: دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اور عام آدمی پارٹی (آپ) کے سربراہ اروند کیجریوال کے لیے مشکلات بڑھتی جا رہی ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے آج انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو دہلی شراب گھوٹالہ سے متعلق مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں اروند کیجریوال کے خلاف مقدمہ چلانے کی اجازت دے دی۔ یہ معاملہ تب سے زیر بحث ہے جب 21 مارچ کو ای ڈی نے کجریوال کو ماسٹر مائنڈ بتایا تھا۔ اس کے بعد مئی میں ای ڈی نے اس معاملے میں چارج شیٹ بھی پیش کی تھی، جس میں کیجریوال، ان کے قریبی منیش سسودیا اور دیگر کے نام شامل تھے۔
Delhi LG VK Saxena has given sanction to the Enforcement Directorate to prosecute AAP chief and Former Delhi CM Arvind Kejriwal in the excise policy case: LG Office
— ANI (@ANI) December 21, 2024
On December 5, the Enforcement Directorate sought permission for sanction of prosecution against Arvind Kejriwal.
شراب گھوٹالہ کیا ہے؟
ای ڈی کی چارج شیٹ کے مطابق اروند کیجریوال اور منیش سسودیا نے ایک خصوصی لابی کی مدد سے 2021-22 کے لیے ایکسائز پالیسی میں تبدیلیاں کیں، جس کے نتیجے میں تقریباً 100 کروڑ روپے کی رشوت لی گئی۔ کہا جا رہا ہے کہ اس رقم کا بڑا حصہ یعنی 45 کروڑ روپے گوا اسمبلی انتخاب کی مہم میں خرچ کیے گئے۔
دہلی پولیس اور ای ڈی کو سپریم کورٹ کی ہدایت پر عمل کرنا پڑ رہا ہے، جس کے مطابق سرکاری عہدوں پر فائز افراد کے خلاف پی ایم ایل اے کے مقدمات چلانے کے لیے لیفٹیننٹ گورنر کی اجازت ضروری ہے۔ ای ڈی نے اس سلسلے میں دہلی کے چیف سکریٹری کو خط لکھا، اور اب لیفٹیننٹ گورنر نے اسے قبول کر لیا ہے۔
अगर एलजी साहब ने अरविंद केजरीवाल जी के खिलाफ मुकदमा चलाने की मंजूरी दी है, तो ED को मंजूरी की कॉपी सार्वजनिक करने में क्या दिक्कत है?
— Atishi (@AtishiAAP) December 21, 2024
ये खबर सिर्फ लोगों को गुमराह करने, मुद्दों से भटकाने के लिए फैलाई जा रही है। भाजपा ये साजिशें बंद करो। सच सामने लाओ।
انتخابات سے پہلے بحران
دہلی اسمبلی کے انتخابات 2024 کے اوائل میں ہو سکتے ہیں۔ مگر اسی بیچ پیدا ہوئے اس بحران نے عام آدمی پارٹی کے لیے صورت حال کو پیچیدہ بنا دیا ہے۔ انتخابات کی تیاریوں کے درمیان اب عام آدمی پارٹی نے بھی اپنے امیدواروں کی فہرست جاری کر دی ہے۔ لیکن ای ڈی کی منظوری کے بعد کیجریوال اور ان کی پارٹی کے لیے مشکلات بڑھ سکتی ہیں، کیونکہ اس کا سیاسی ماحول پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔
अगर LG बिनय सक्सेना जी ने अरविंद केजरीवाल जी के खिलाफ मुकदमा चलाने की मंजूरी दी है, तो ED उस मंजूरी की कॉपी क्यों नहीं दिखा रही? यह साफ है कि यह खबर झूठ और गुमराह करने वाली है।
— Manish Sisodia (@msisodia) December 21, 2024
बाबा साहब के अपमान के मुद्दे से ध्यान भटकाने के लिए जुमलेबाजी बंद करो और दिखाओ कहाँ है ED को मुकदमा…
اے اے پی کا دفاع
عام آدمی پارٹی اس کارروائی کو بی جے پی کی سازش سمجھ قرار دے رہی ہے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ بی جے پی سیاسی طور پر ان کی مخالفت کر رہی ہے اور ابھی تک اس معاملے میں کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ملا ہے۔ ان کا یہ بھی الزام ہے کہ تحقیقات کے نام پر 500 سے زائد لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس سے پورا معاملہ مشکوک نظر آتا ہے۔
#WATCH | On Delhi LG VK Saxena giving sanction to ED to prosecute Arvind Kejriwal in the excise policy case, Delhi BJP President Virendraa Sachdeva says, " ...it is clear that arvind kejriwal is the 'kingpin' of the delhi excise policy scam and he has looted delhi. as the… pic.twitter.com/ETeRbccdf0
— ANI (@ANI) December 21, 2024
بی جے پی کا حملہ
وہیں بی جے پی نے اس معاملے میں کیجریوال پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ واضح ہے کہ ''اروند کیجریوال دہلی ایکسائز پالیسی گھوٹالے کے 'کنگ پن' ہیں اور انہوں نے دہلی کو لوٹ لیا۔ "جیسے جیسے جانچ آگے بڑھے گی یہ بات ثابت ہوگی کہ اروند کیجریوال قصوروار ہیں اور انہیں سزا دی جائے گی۔"