روڑکی: ہریدوار ضلع کی منگلور اسمبلی سیٹ پر آج ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں۔ صبح سے ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔ دریں اثناء منگلور کے لیبرہیڈی گاؤں سے پرتشدد تصادم کی خبر آئی ہے۔ ووٹ ڈالنے جارہے لوگوں پر حملہ کیا گیا۔ جس کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔
معلومات کے مطابق لبرہیڈی گاؤں کے بوتھ نمبر 53-54 پر بی ایس پی اور بی جے پی کارکنوں کے درمیان جھڑپ ہوئی۔ دونوں طرف سے شدید لاٹھی چارج ہوا۔ اس جھڑپ کے دوران کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی کانگریس امیدوار اور سابق رکن اسمبلی قاضی نظام الدین بھی وہاں پہنچ گئے اور زخمی افراد کو اسپتال پہنچایا۔
تشدد کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور کسی طرح معاملہ پر قابو پایا۔ تمام زخمی افراد کو علاج کے لیے روڑکی سول اسپتال بھیجا گیا ہے۔ لبرہیڈی میں موجود سول لائن تھانے کے انچارج انسپکٹر آر کے سکلانی نے بتایا کہ دو گروپوں کے درمیان لڑائی ہوئی، زخمیوں کو علاج کے لیے اسپتال بھیجا گیا ہے اور موقع پر پولیس کی نفری تعینات کردی گئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ لبرہیڈی گاؤں میں ایک پارٹی کے کارکنوں نے تقریباً 11 سے 12 راؤنڈ فائرنگ کی ہے۔ گولی لگنے سے کئی گاؤں والے زخمی ہوئے ہیں۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اس واقعے کا ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اتراکھنڈ کانگریس نے لکھا کہ ووٹنگ کے دوران ایسا شرمناک واقعہ، اتراکھنڈ بی جے پی حکومت میں جمہوریت کا تہوار، بی جے پی حکومت کی ناکامی ظاہر کرتا ہے۔ کانگریس کے امیدوار قاضی نظام الدین زخمیوں کی مدد اور انہیں اسپتال لے جانے کا کام کر رہے ہیں، سرکاری انتظامیہ سو رہی ہے۔
کانگریس نے دوسری پوسٹ میں لکھا کہ انتہائی افسوسناک واقعہ: منگلور اسمبلی جب انتظامیہ حکومت کے دباؤ میں کام کرتی ہے تو نتائج اس طرح ہوتے ہیں۔ اگر ہماری آنکھیں نم ہو جائیں تب بھی ہم کانگریس کے لوگ اپنی اسمبلی کے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کی ہر ممکن مدد کریں گے۔