میرٹھ: ریاست اتر پردیش میں سماج وادی پارٹی اور راشٹریہ لوک دل حکومت میں وزیر رہے ڈاکٹر معراج الدین نے پارٹی کے بدلے مزاج سے ناراض ہو کر راشٹریہ لوک دل سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے پارٹی سے اپنا استعفیٰ دے دیا۔ ڈاکٹر معراج الدین کا کہنا ہے کہ راشٹریہ لوک دل جب تک سیکولر پارٹی تھی تو وہ اس میں رہے لیکن پارلیمانی انتخابات میں این ڈی اے سے دوستی کے چلتے پارٹی اپنی سیکولر والی پہچان کو کھو چکی ہے۔ وہ اب ہندو اور مسلمان کے درمیان منافرت پھیلانے والی جماعت کا کھل کر ساتھ دے رہی ہے۔ اس لیے وہ پارٹی سے اپنا استعفیٰ دے رہے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ جینت چودھری وزارت حاصل کرنے کے لالچ میں اپنے بزرگوں کی شاخ کو بھی نقصان پہنچا رہے ہیں۔
مغربی اتر پردیش میں مسلم لیڈرشپ میں ڈاکٹر معراج الدین ایک بڑا نام ہے۔ میرٹھ کے رہنے والے ڈاکٹر معراج الدین چودھری اجیت سنگھ کے بہت قریبی مانے جاتے تھے لیکن چودھری اجیت سنگھ کے انتقال کے بعد وہ جینت چودھری کو بھی وہی اہمیت دیتے تھے لیکن پچھلے پارلیمانی انتخابات میں جینت چودھری نے این ڈی اے کے ساتھ الائنس کرکے پارٹی کی سیکولر والی شبیہ (چھوی) کو میلا کر دیا۔ ڈاکٹر معراج الدین نے ای ٹی وی بھارت اردو کے ساتھ خاص گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جینت چودھری وزارت حاصل کرنے کے لیے اپنی پارٹی کی سیکولر شناخت کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
یوپی کے مختلف اضلاع میں مسلمانوں پر ہو رہے ظلم اور زیادتی کے واقعات پر ان کی خاموشی انہیں بی جے پی کے ایجنڈے پر لے جاتی ہے۔ ملک میں جس طرح سے مسلمانوں پر ظلم و زیادتی کے واقعات بڑھیں ہیں اور ملک کا کسان مزدور پریشانی میں زندگی گزار رہا ہے ایسے حالات میں ان کا ساتھ نہ دینے سے ان کا لالچ صاف نظر آتا ہے۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر معراج الدین سے پہلے راشٹریہ لوک دل کے ہی سینئر لیڈر شاہد صدیقی نے بھی پارٹی کو الوداع کہہ دیا تھا اور اب ڈاکٹر معراج الدین کے استعفے سے پارٹی کا وجود خطرہ میں دکھائی دے رہا ہے اور اس کا اثر آنے والے ضمنی انتخابات میں بھی دیکھنے کو ملے گا۔
ڈاکٹر معراج الدین کہتے ہیں کہ اگر یہی حالات رہے تو 2027 تک پارٹی پوری طرح بی جے پی میں مل کر ختم ہو جائے گی۔ ڈاکٹر معراج الدین کے استعفے کے بعد جب ان سے معلوم کیا گیا کہ وہ اب کس جماعت کے ساتھ جائیں گے تو انہوں نے اپنے انداز میں کہا کہ وہ تو غریب مزدور اور کسانوں کے ساتھ ہے اور ان کی خدمت کرتے رہیں گے لیکن کانگریس میں شامل ہونے کے سوال پر وہ مشورہ کرنے کی بات کہتے نظر آئے۔