لکھنؤ: محمد جنید اقبال (55) اپنی بیوی، 1 بیٹے اور 2 بیٹیوں کے ساتھ اناؤ میں رہتے ہیں۔ وہ گذشتہ 4 برسوں سے ہائی بلڈ پریشر کے مریض ہیں۔ 11 جون کو جنید اقبال کی طبیعت اچانک خراب ہونے کی وجہ سے، انہیں لکھنؤ کے ایرا اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ علاج کے دوران ان کی طبیعت مزید خراب ہونے لگی۔
- آخری خواہش کا اظہار
جنید اقبال کی دونوں بیٹیوں کی شادی کی تاریخ پہلے ہی طے تھی۔ شادی 22 جون اور ولیمہ 24 جون کو ممبئی میں ہونا طے تھا۔ گھر والوں نے ڈاکٹر سے انہیں ڈسچارج کرنے کی درخواست کی لیکن ڈاکٹر نے انکار کر دیا، جس پر جنید نے اپنی دونوں بیٹیوں کی نکاح کرانے کی اجازت او ٹی انچارج ڈاکٹر مستحسن سے طلب کی۔
جنید اقبال نے کہا میری آخری خواہش ہے کہ دونوں بیٹیوں کی شادی میری آنکھوں کے سامنے ہو جائے۔ او ٹی انچارج ڈاکٹر مستحسن نے اس سلسلے میں ایرا میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر ایم ایم اے فریدی سے بات کی۔ ہسپتال انتظامیہ نے مریض کی خواہش کا احترام کرتے ہوئے شادی کے لیے دونوں بیٹیوں، داماد اور مولانا قاری ظریف کو آئی سی یو میں داخلے کی اجازت دے دی۔ اہل خانہ اور ہسپتال انتظامیہ کی منظوری کے بعد اپرین پہن کر ایک عالم دین نے آئی سی یو میں نکاح پڑھایا۔ شادی ہسپتال کے آئی سی یو میں ڈاکٹروں اور نرسوں کی موجودگی میں ہوئی۔
- نکاح خواں کا بیان
نکاح خواں مولانا محمد ظریف نے کہا کہ سید محمد جنید اقبال کی دونوں بیٹیوں کی شادی پہلے سے طے تھی۔ دونوں کی شادی ممبئی میں ہونی تھی۔ لیکن جب ان کی طبیعت خراب ہوئی تو انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ طبیعت بہتر نہ ہونے پر انہیں آئی سی یو منتقل کر دیا گیا۔