بنگلورو: کرناٹک کے دارالحکومت بنگلورو کے ہنور علاقے میں منگل کو شدید بارش کی وجہ سے ایک زیر تعمیر عمارت گر گئی جس میں ایک مزدور کی موت ہو گئی۔ 5 مزدور اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ اس موقعے پر ریسکیو آپریشن جاری ہے جس میں اب تک 14 مزدوروں کو بچا لیا گیا۔ ہنور پولیس اہلکار موقعے پر پہنچ کر تحقیقات کر رہے ہیں۔
#WATCH | Karnataka: Rescue operation underway after an under-construction building collapsed in the Horamavu Agara area in the eastern part of Bengaluru. pic.twitter.com/PaDbYIK0FR
— ANI (@ANI) October 22, 2024
ریسکیو آپریشن میں فائر اینڈ ایمرجنسی ڈپارٹمنٹ کی دو ریسکیو گاڑیاں تعینات کر دی گئی ہیں۔ حکام نے بتایا کہ یہ واقعہ شہر میں شدید بارش کے درمیان پیش آیا۔ ابتدائی جانکاری میں ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ عمارت کے اندر 17 افراد کے پھنسے ہونے کا خدشہ ہے اور دیگر ایجنسیوں کی مدد سے ریسکیو آپریشن کیا جا رہا ہے۔
فائر ڈیپارٹمنٹ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق پوری عمارت گر گئی جس کے بعد لوگ اس کے نیچے دب گئے۔
بنگلورو میں شدید بارش کی وجہ سے کئی مقامات پر افراتفری مچ گئی ہے۔ یلہنکا، ملیشور، سلک بورڈ سمیت کئی مقامات پر بارش کا پانی سڑکوں پر بھر گیا ہے۔ بعض مقامات پر مکانات زیرآب آگئے ہیں۔
Karnataka | An under-construction building collapsed in the Horamavu Agara area in the eastern part of Bengaluru. Several people feared trapped. Rescue operation is underway at the site.
— ANI (@ANI) October 22, 2024
More details awaited.
بنگلورو میں شدید بارش کی وجہ سے سیلاب جیسی صورتحال
بنگلورو میں پیر کی رات سے شروع ہونے والی بارش کی وجہ سے پورے شہر میں زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ یالہانکا کے کوگیلو کراس کے قریب سنٹرل ویکیشن اپارٹمنٹ کے سامنے سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ کیندریہ وہار اپارٹمنٹ میں تقریباً 2500 لوگ پانی میں گھرے ہوئے ہیں۔ این ڈی آر ایف کی ٹیم کشتیوں کے ذریعے مکینوں کو مدد فراہم کر رہی ہے۔
یلہنکا میں سیلاب جیسی صورتحال کی وجہ سے منگل کو اسکولی بچوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ سڑکوں پر پانی جمع ہونے سے اسکول بسوں کی آمدورفت متاثر ہوئی اور بچوں کو پانی سے گزرنا پڑا۔
دوسری جانب چکابانواڑہ کے دوارکا شہر کے لوگ سیلاب کے خطرے سے دوچار ہیں۔ راجکالو سے پانی علاقے میں داخل ہوا اور اسے مکمل طور پر پانی میں ڈال دیا۔ بارش کا پانی 30 سے زائد گھروں میں داخل ہو گیا۔ مقامی رہائشی ضروری سامان کے لیے بھی علاقے سے باہر نہیں جا پا رہے ہیں۔