مظفر نگر: اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کی جانب سے نواب عظمت علی خاں گرلز انٹر کالج میں اردو خطاطی کا مقابلہ ہوا جس میں ضلع مظفر نگر کی تقریباً ساڑھے تین سو طالبات نے حصہ لیا۔ اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن نے یہ مقابلہ آٹھویں، نویں اور دسویں جماعت کے اسکولی بچوں کی اردو لکھنے کی صلاحیت کو جانچنے کے لیے منعقد کیا تھا۔ مقابلے میں تقریباً 300 لڑکیوں اور 50 لڑکوں نے حصہ لیا۔
اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے ضلع صدر کلیم تیاگی نے بتایا کہ 19 اکتوبر اور 20 اکتوبر کو دو مرحلوں میں منعقد ہونے والے خطاطی کے مقابلے میں ضلع مظفر نگر کے تقریباً 15 اسکولوں کے طلباء نے حصہ لیا۔ پہلے مرحلے میں جامعہ العلوم اسلامیہ انٹر کالج کٹیسارہ اور ہزارہ گرلز جونیئر ہائی اسکول، تیوڑا میں اور دوسرے مرحلے کا امتحان نواب عظمت علی خان گرلز انٹر کالج میں لیا گیا۔
ڈاکٹر شمیم الحسن نے میڈیا کو بتایا کہ ہم گزشتہ 25 سال سے اردو زبان کے فروغ اور تحفظ کے لیے کام کر رہے ہیں جس کے اچھے نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس مقابلے میں پہلا انعام ایک سائیکل، دوسرا انعام ڈنر سیٹ اور تیسرا انعام ایک سوٹ کیس ہے۔ اس کے علاوہ 10 اعزازی ایوارڈز بھی ہوں گے۔ باقی تمام بچوں کو بھی اسناد اور میڈلز سے نوازا جائے گا۔ یہ ایوارڈ تقریب 9 نومبر کو عالمی یوم اردو کے موقع پر منعقد کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: جمعیۃ علماء ہند کی تحفظ آئین و جمہوریت کانفرنس، مظفر نگر سے ہزاروں لوگوں کی شرکت کی توقع |
اس موقع پر سرپرستوں میں ڈاکٹر شمیم الحسن، حاجی سلامت راہی، کلیم تیاگی، تحسین علی، ڈاکٹر سلیم سلمانی، مولانا موسیٰ قاسمی، بدرزمان خان، شمیم کسر، ڈاکٹر فرخ حسن، ندیم ملک، ماسٹر خلیل احمد، شہزاد تیاگی، ڈاکٹر عبدالرحمٰن اور دیگر موجود تھے۔ گلفام احمد، ماسٹر رئیس الدین رانا نے اہم کردار ادا کیا۔
ساجد حسن تیاگی، اسد فاروقی، ماسٹر امتیاز، قاری سلیم مہربان، عشرت حسین تیاگی، حاجی شکیل احمد، قاری توحید عزیز، توحید تیاگی، محمد ساجد خان نے تعاون کیا۔ تنظیم میں عظمت گرلز کالج کی پرنسپل صفیہ بیگم، جامعہ العلوم اسلامیہ انٹر کالج کی پرنسپل معصوم علی تیاگی اور ہزارہ گرلز اسکول کے پرنسپل مولانا ہاشم ندوی موجود تھے۔