علی گڑھ:اورنگزیب کی ماب لنچنگ میں ملوث نامزد فرار پانچ ملزموں کی گرفتاری کرکے کل 11 نامزد ملزموں کے خلاف جلد سخت کارروائی کرکے اورنگزیب کو انصاف دلوانے کے لئے سیاسی اور سماجی تنظیمیں روز اول سے ہی مستقل مطالبہ کر رہی ہے۔ اسی سے متعلق علیگڑھ انتظامیہ, صدر جمہوریہ کو میمورنڈم بھی دے رہی ہیں۔
اورنگزیب ماب لنچنگ کے مجرموں کے خلاف سخت کارروائی اور گھر پر بلڈوزر چلانے کا مطالبہ (etv bharat) اسی ضمن میں آج ضلع علیگڑھ کے ایس ایس پی دفتر پر بڑے پیمانے پر سماجوادی پارٹی کے لیڈران اور کارکنان نے مظاہرہ کرکے اورنگزیب کی ماب لنچنگ کے مجرموں کے خلاف جلد سخت کارروائی کرکے ان کے گھروں پر بھی بلڈوزر چلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ساتھ ہی الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ اگر اورنگزیب ماب لنچنگ کیس میں سماجوادی پارٹی رہنما اجو اسحاق کے بیان دینے پر پولیس نے ایک ہفتے کے بعد ان کے خلاف جو مقدمہ درج کیا ہے۔ اگر اس کو واپس نہیں لیا گیا تو علی گڑھ میں ہی نہیں ریاست اترپردیش میں بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ عید الاضحی کے دوسرے دن یعنی 18 جون کو دیر رات اورنگزیب کو ہجوم نے پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا تھا جس کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل بھی ہوئی تھی جس سے سماج وادی پارٹی کے لیڈر اجو اسحاق نے ایک بیان دیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ 'جب تک نامزد ملزموں کو گرفتار نہیں کیا جائے گا جب تک اورنگزیب کی تدفین نہیں کی جائے گی چاہے گولیوں چل جائے۔
اسی بیان کے خلاف علیگڑھ پولیس نے دو روز قبل اجو اسحاق کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا جس کے بعد سے ہی سماج وادی پارٹی کے درجنوں رہنماؤں میں غصہ پایا جارہا ہے۔ سماج وادی پارٹی کے سابق رکن اسمبلی ٹھاکر راکیش سنگھ نے صحافیوں کو بتایا اورنگزیب کے قاتل میں ملوث تمام ملزموں کو جلد گرفتار کرکے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور ان کے گھر پر بھی بلڈوزر چلایا جائے ۔ایک ہفتے بعد علیگڑھ کا پر امن ماحول کو خراب کرنے کے لئے طاقت کے زور پر ہمارے چھوٹے بھائی اجو اسحاق کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ وہ غلط ہے ۔ کسی قیمت اس مقدمے کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
سماج وادی پارٹی کے لیڈر اجو اسحاق کی طرف سے دیے گئے بیان کو اشتعال انگیز بیان بتایا جا رہا ہے جبکہ اس میں ایسا کچھ نہیں کہا گیا ہے وہ بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے سب نے سنا ہے۔ انہوں نے ایسا کچھ نہیں کہا باوجود اس کے طاقت کے زور پر ان کے خلاف مقدمہ درج کر کے جمہوریت کا گلا گھونٹنے کی کوشش کی گئی ہے، جو کہ سماج وادی پارٹی کے لیڈروں کے لیے ناقابل برداشت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ہجومی تشدد کے شکار شخص کے رشتہ داروں کو پچاس لاکھ اور ایک سرکاری نوکری کا مطالبہ -
پورے معاملے کی جانکاری دیتے ہوئے ایس پی رورل پالاش بنسل نے کہا کہ سماج وادی پارٹی کے لیڈروں کی جانب سے ایک درخواست دی گئی ہے، پورے معاملے کی جانچ کی جائے گی، جس کے بعد قانونی کارروائی کی جائے گی۔