لکھنؤ: کرشنا نگر تھانہ علاقے میں 11 سالہ طالبہ کی عصمت دری کرنے والے ملزم کے ساتھ جمعہ کی شام دیر گئے پولیس نے انکاؤنٹر کیا۔ پولیس نے ملزم کو روکنے کی کوشش کی تو اس نے فائرنگ شروع کر دی۔ جوابی کارروائی میں اس کی ٹانگ میں گولی لگی۔ زخمی کو علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ملزم سے غیر قانونی اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔
بدھ کے روز چہارم جماعت کی 11 سالہ طالبہ کرشنا نگر تھانہ علاقے میں کوچنگ کے لیے گئی تھی۔ اس کے بعد وہ رات بھر گھر نہیں لوٹی۔ گھر والے اسے ڈھونڈتے رہے۔ اہل خانہ نے اس معاملے کی شکایت کرشنا نگر پولیس اسٹیشن میں کی تھی۔ مقدمہ درج کرنے کے بعد پولیس نے طالب علم کی تلاش کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی تھی۔
جمعرات کی صبح طالبہ عالم باغ کے ایکو گارڈن کے قریب برہنہ حالت میں پائی گئی۔ پولیس نے اسے اسپتال میں داخل کرایا۔ پوچھ گچھ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ طالبہ کے ساتھ زیادتی کی گئی، سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر پولیس ملزم کی تلاش کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس معاملے میں معصوم طالبہ کے اہل خانہ اور ہندو تنظیموں نے مظاہرہ بھی کیا تھا۔
جمعہ کی شام دیر گئے پولیس ٹیم چیکنگ آپریشن میں مصروف تھی۔ اس دوران کرشنا نگر تھانہ علاقہ میں ایک مشکوک نوجوان کو جاتے ہوئے دیکھا گیا۔ پولیس نے اسے روکنے کی کوشش کی تو اس نے فائرنگ کردی۔ جوابی کارروائی میں وہ پولیس کی گولیوں سے زخمی ہو گیا۔ پولیس نے اسے اسپتال میں داخل کرایا۔
مزید پڑھیں: آر ایس ایس لیڈر کا قتل: این آئی اے کی درخواست پر پی ایف آئی ارکان کو سپریم کورٹ کا نوٹس
کرشنا نگر تھانہ انچارج کے مطابق زخمی ملزم کا نام لیاقت علی ہے۔ وہ کرشنا نگر تھانہ علاقہ میں ایک دکان پر کام کرتا ہے۔ بدھ کی شام کوچنگ لے لیے گئی طالبہ کو اغوا کرنے کے بعد اس نے اس کی عصمت دری کی۔