پٹنہ: بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے آج اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ نتیش کمار نے جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کے ایم ایل ایز، ایم پی اور سینئر لیڈروں کے ساتھ وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ پر میٹنگ میں استعفیٰ دینے کے فیصلے کے بارے میں جانکاری دی۔ اس کے بعد وہ اپنے سینئر کابینی ساتھی وجندر پرساد یادو کے ساتھ راج بھون گئے اور گورنر راجندر وشواناتھ ارلیکر کو اپنا استعفیٰ پیش کیا۔
گورنر سے ملاقات کے بعد واپس آنے کے بعد تنیش کمار نے راج بھون کے باہر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سب کی رائے سننے کے بعد انہوں نے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاگٹھ بندھن کی حکومت تقریباً ڈیڑھ سال تک چلی لیکن اب ساتھ رہنا مشکل ہوگیا تھا۔ ہر طرف سے تجاویز آرہی تھیں اور پارٹی ساتھیوں کی طرف سے بھی کہ مہاگٹھ بندھن سے الگ ہوجانا چاہئے۔
وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے کہا کہ مہاگٹھ بندھن حکومت میں سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا تھا، جس کے بعد انہوں نے میڈیا سے بات کرنا بھی چھوڑ دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اب ریاست میں نئی مخلوط حکومت بنے گی۔ اس کی اتحادی جماعتوں کے رہنما آج ہی ملاقات کریں گے جس کے بعد جلد ہی نئی حکومت کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا۔ نتیش کمار سے جب صحافیوں نے سیاسی موقع پرستی کے الزامات پر سوال کیا تو انہوں نے سیدھا جواب دینے سے گریز کیا اور صرف اتنا کہا کہ مہاگٹھ بندھن میں معاملات ٹھیک نہیں چل رہے ہیں جس کی وجہ سے انہیں یہ قدم اٹھانے پر مجبور ہونا پڑا۔
مزید پڑھیں:اقتدار بچانے کی خاطر نتیش کمار کے پارٹیاں بدلنے کے ریکارڈ میں اضافہ
نتیش کمار کے لئے یہ پہلا موقع نہیں ہے جب انہوں نے صرف اقتدار پر رہنے کے لیے پارٹی تبدیل کی ہو۔ نتیش کمار کے پارٹی بدلنے کے بارے میں قیاس آرائیاں اس وقت سے شروع ہوئیں ہیں جب سے انہوں نے انڈیا اتحاد کے کنوینر کا عہدہ قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔