نیو اورلینز: امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے سے قبل نیو اورلینز میں ہونے والے دل دہلا دینے والے حملے نے سب کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اس حملے میں نئے سال کی تقریبات کے دوران ایک ٹرک بھیڑ پر چڑھا دیا گیا اور لوگوں کو بے دردی سے کچل دیا گیا۔ شروع میں اسے ایک حادثہ تصور کیا جا رہا تھا لیکن اب تفتیشی ایجنسی اسے دہشت گردانہ حملہ تصور کر رہی ہے۔ اس حملے میں مرنے والوں کی تعداد 15 ہو گئی ہے۔ حملہ آور شمس الدین جبار کے بارے میں سنسنی خیز معلومات سامنے آئی ہیں۔
حملہ آور امریکی فوج میں خدمات انجام دے چکا تھا:
میڈیا رپورٹس کے مطابق جبار امریکی فوج میں بطور اسٹاف سارجنٹ خدمات انجام دے چکا تھا۔ وہ 2007 اور 2015 کے درمیان افغانستان میں تعینات تھا۔ اسے فوج میں جرات مندانہ کارروائیوں پر تمغوں سے نوازہ گیا تھا۔
جبار کا تعلق مبینہ طور پر دہشت گرد تنظیموں سے تھا:
امریکی صدر جو بائیڈن نے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے دہشت گردانہ حملہ قرار دیا۔ لوگ اس حملے کے ذمہ دار ٹرک ڈرائیور کے بارے میں متجسس ہیں۔ لوگ جاننا چاہتے ہیں کہ اس نے یہ وحشیانہ قدم کیوں اٹھایا۔ تاہم حملہ آور مارا گیا ہے۔ حملے کے بعد پولیس نے اسے ایک انکاؤنٹر میں مار گرایا ہے۔ اس کی شناخت 42 سالہ امریکی شہری شمس الدین جبار کے نام سے ہوئی ہے۔ وہ ٹیکساس کا رہائشی تھا۔ حملے کے وقت اس نے بلٹ پروف جیکٹ پہن رکھی تھی۔ جبار کے دہشت گرد تنظیموں سے روابط معلوم کرنے کے لیے تحقیقات کی جا رہی ہے۔
گاڑی سے اسلحہ اور داعش کا جھنڈا ملا:
امریکہ کے سب سے طاقتور تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے اس حملے کو دہشت گردانہ حملہ سمجھتے ہوئے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی سے اسلامک اسٹیٹ کا جھنڈا برآمد ہوا ہے۔ اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد بھی ملا ہے۔ جس کی وجہ سے ملزم ٹرک ڈرائیور کے دہشت گرد تنظیموں سے وابستہ ہونے کا شبہ مزید گہرا ہوگیا ہے۔
سوشل میڈیا پر اعتراف:
میڈیا رپورٹس کے مطابق حملہ کرنے سے پہلے حملہ آور نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں اس نے کہا کہ وہ دہشت گرد تنظیم داعش سے متاثر ہے۔ اس نے دہشت گرد تنظیم میں شامل ہونے کے پیچھے اپنے بہت سے خوابوں کا ذکر کیا ہے۔ ویڈیو میں اس نے طلاق کی بات بھی کی ہے۔
یہ ویڈیو اندھیرے میں بنائی گئی ہے اس لیے نظر نہیں آ رہی۔ تاہم تحقیقاتی ایجنسی کا ماننا ہے کہ یہ ویڈیو صرف ٹیکساس میں بنائی گئی تھی۔ فی الحال اس مبینہ ویڈیو کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ حملے سے کچھ عرصہ قبل اس کا دماغی توازن ٹھیک نہیں تھا۔
یہ بھی پڑھیں: