ETV Bharat / jammu-and-kashmir

سری نگر کے صفا کدل میں تین دہائی پرانا بنکر منہدم - BUNKER DISMANTLED IN SRINAGAR

یہ بنکر عوام کی نقل حرکت پر نظر رکھنے کے لیے بنایا گیا تھا۔ اسے منہدم کیے جانے پر عوام نے اطمینان کا اظہار کیا۔

سری نگر میں دہائیوں پرانا سکیورٹی بنکر منہدم
سری نگر میں دہائیوں پرانا سکیورٹی بنکر منہدم (ETV Bharat)
author img

By Muhammad Zulqarnain Zulfi

Published : Jan 2, 2025, 12:09 PM IST

سری نگر: کم و بیش تین دہائیوں تک سرینگر کے پائین شہر کے ایک اہم علاقے میں لوگوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے بنایا گیا ایک وسیع اور کشادہ دمدمہ (بنکر) براری پورہ، صفاکدل سے ہٹا دیا گیا ہے۔ اس بنکر کو سرحدی حفاظتی فورس یا بی ایس ایف نے 1990 میں تعمیر کیا تھا۔ بعد میں جب حکام نے شہر سے بی ایس ایف کو ہٹاکر نیم فوجی سینٹرل ریزرو پولیس فورس کو تعینات کیا تو یہ بنکر انکی تحویل میں دیا گیا۔

مقامی لوگوں کے مطابق یہ بنکر شہر کے اس حساس علاقے میں ایک لینڈ مارک بن گیا تھا اور عام لوگوں کی نقل و حرکت اس بنکر کو مدنظر رکھ کر ہوتی تھی۔ حکام نے بتایا کہ یہ بنکر، سری نگر کے سب سے بڑے بنکرز میں سے ایک تھا۔ ان کے مطابق یہ ایک وسیع تر نیٹ ورک کا حصہ تھا جو سیکورٹی ضروریات کے پس منظر میں بدامنی سے نمٹنے کے لیے تعمیر کیا تھا۔

سری نگر میں دہائیوں پرانا سکیورٹی بنکر منہدم
سری نگر میں دہائیوں پرانا سکیورٹی بنکر منہدم (ETV Bharat)

اس بنکر میں ریت اور مٹی کی بوریوں کے بیچ بنائے گئے ایک دریچے میں ہر وقت ایک مشین گن بردار اہلکار موجود رہتا تھا جو لوگوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھتا تھا۔ ایک سینئر پولیس اہلکار نے کہا کہ براری پورہ بنکر کو کل شام کو منہدم کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ انہدام سیکورٹی بنکروں کی ضرورت کا جائزہ لینے کے مسلسل عمل کا ایک حصہ ہے۔ اگر بنکر ضروری سمجھا جاتا ہے تو اسے قائم کیا جاتا ہے اور جب بنکر کی ضرورت نہیں رہتی ہے تو اس کے منہدم کیے جانے کا بھہ فیصلہ لیا جاتا ہے۔

گزشتہ برسوں کے دوران حکام نے کئی علاقوں سے عارضی اور کنکریٹ بنکر ہٹائے ہیں جب کہ کئی بنکروں کی شکل و صورت تبدیل کی گئی ہے اور انہیں اس انداز سے تعمیر کیا گیا ہے کہ وہ دیکھنے والوں کو ہیبت ناک نہ لگیں۔ حکام کے مطابق بنکروں کی موجودگی سے شہر کی سلامتی صورتحال کا پتہ چلتا ہے اور غیر مقامی سیاحوں کے ذہنوں پر اس کا مثبت اثر نہیں ہوتا۔

مزید پڑھیں: سرینگر میں سی آر پی ایف کیمپ پر گرینڈ حملہ، شہری زخمی

مقامی لوگوں نے بنکر کو ہٹانے کی تعریف کرتے ہوئے بتایا کہ اس سے لوگوں کو آبادی والے علاقوں میں مزید پر اطمینان احساس حاصل ہوگا۔ انہوں نے انہدام کو صحیح سمت میں ایک قدم قرار دیا۔

مقامی دکاندار جاوید احمد کے مطابق برسوں تک یہ بنکر تکلیف کا باعث تھا۔ جاوید احمد نے کہا کہ اس بنکر نے سڑک کے ایک بڑ حصے کو اپنی زد میں لے لیا اور غالباً یہ شہر کا سب سے بڑا بنکر تھا۔ اس کے نتیجے میں اکثر ٹریفک جام ہوجاتا تھا خاص طور پرلوگوں کے دفتری اوقات میں آنے جانے والوں کو دقت ہوتی تھی۔ ان کے مطابق بنکر ہٹنے کے بعد لوگوں کی نقل و حرکت میں اضافہ ہوگا۔

مزید پڑھیں: اونتی پورہ میں سی آر پی ایف بنکر پر عسکریت پسندوں کا حملہ

سری نگر: کم و بیش تین دہائیوں تک سرینگر کے پائین شہر کے ایک اہم علاقے میں لوگوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے بنایا گیا ایک وسیع اور کشادہ دمدمہ (بنکر) براری پورہ، صفاکدل سے ہٹا دیا گیا ہے۔ اس بنکر کو سرحدی حفاظتی فورس یا بی ایس ایف نے 1990 میں تعمیر کیا تھا۔ بعد میں جب حکام نے شہر سے بی ایس ایف کو ہٹاکر نیم فوجی سینٹرل ریزرو پولیس فورس کو تعینات کیا تو یہ بنکر انکی تحویل میں دیا گیا۔

مقامی لوگوں کے مطابق یہ بنکر شہر کے اس حساس علاقے میں ایک لینڈ مارک بن گیا تھا اور عام لوگوں کی نقل و حرکت اس بنکر کو مدنظر رکھ کر ہوتی تھی۔ حکام نے بتایا کہ یہ بنکر، سری نگر کے سب سے بڑے بنکرز میں سے ایک تھا۔ ان کے مطابق یہ ایک وسیع تر نیٹ ورک کا حصہ تھا جو سیکورٹی ضروریات کے پس منظر میں بدامنی سے نمٹنے کے لیے تعمیر کیا تھا۔

سری نگر میں دہائیوں پرانا سکیورٹی بنکر منہدم
سری نگر میں دہائیوں پرانا سکیورٹی بنکر منہدم (ETV Bharat)

اس بنکر میں ریت اور مٹی کی بوریوں کے بیچ بنائے گئے ایک دریچے میں ہر وقت ایک مشین گن بردار اہلکار موجود رہتا تھا جو لوگوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھتا تھا۔ ایک سینئر پولیس اہلکار نے کہا کہ براری پورہ بنکر کو کل شام کو منہدم کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ انہدام سیکورٹی بنکروں کی ضرورت کا جائزہ لینے کے مسلسل عمل کا ایک حصہ ہے۔ اگر بنکر ضروری سمجھا جاتا ہے تو اسے قائم کیا جاتا ہے اور جب بنکر کی ضرورت نہیں رہتی ہے تو اس کے منہدم کیے جانے کا بھہ فیصلہ لیا جاتا ہے۔

گزشتہ برسوں کے دوران حکام نے کئی علاقوں سے عارضی اور کنکریٹ بنکر ہٹائے ہیں جب کہ کئی بنکروں کی شکل و صورت تبدیل کی گئی ہے اور انہیں اس انداز سے تعمیر کیا گیا ہے کہ وہ دیکھنے والوں کو ہیبت ناک نہ لگیں۔ حکام کے مطابق بنکروں کی موجودگی سے شہر کی سلامتی صورتحال کا پتہ چلتا ہے اور غیر مقامی سیاحوں کے ذہنوں پر اس کا مثبت اثر نہیں ہوتا۔

مزید پڑھیں: سرینگر میں سی آر پی ایف کیمپ پر گرینڈ حملہ، شہری زخمی

مقامی لوگوں نے بنکر کو ہٹانے کی تعریف کرتے ہوئے بتایا کہ اس سے لوگوں کو آبادی والے علاقوں میں مزید پر اطمینان احساس حاصل ہوگا۔ انہوں نے انہدام کو صحیح سمت میں ایک قدم قرار دیا۔

مقامی دکاندار جاوید احمد کے مطابق برسوں تک یہ بنکر تکلیف کا باعث تھا۔ جاوید احمد نے کہا کہ اس بنکر نے سڑک کے ایک بڑ حصے کو اپنی زد میں لے لیا اور غالباً یہ شہر کا سب سے بڑا بنکر تھا۔ اس کے نتیجے میں اکثر ٹریفک جام ہوجاتا تھا خاص طور پرلوگوں کے دفتری اوقات میں آنے جانے والوں کو دقت ہوتی تھی۔ ان کے مطابق بنکر ہٹنے کے بعد لوگوں کی نقل و حرکت میں اضافہ ہوگا۔

مزید پڑھیں: اونتی پورہ میں سی آر پی ایف بنکر پر عسکریت پسندوں کا حملہ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.