بنگلورو: لوک سبھا انتخابات کے مدنظر سیاسی گہماگہمی کے درمیان کانگریس سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے امیدواروں کے ناموں کے اعلان کا سلسلہ جاری ہے۔ کرناٹک میں کانگریس کی جانب سے لوک سبھا انتخابات کے لئے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا جس میں صرف ایک مسلمان شامل ہے۔ اس کو لے کر کرناٹک کے مسلمانوں میں ناراضگی پائی جا رہی ہے۔
پارلیمنٹ میں نمائندگی بڑھانے کے ارادے سے کرناٹک مسلم پولیٹیکل فورم کی قیادت میں کئی سماجی تنظیموں نے کانگریس پارٹی پر زور دیا تھا کہ وہ لوک سبھا انتخابات میں مسلمانوں کو کم از کم تین ٹکٹ دیں اور اس مطالبے سے متعلق کانگریس کے سینئر لیڈر ڈاکٹر کے رحمان بھی متفق نظر آئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مانگ مسلمانوں کا جمہوری حق ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ 2024 کے انتخابات کے لیے مسلمانوں کے لیے زیادہ تعداد میں ٹکٹوں کے لیے نہ تو کمیونٹی تنظیمیں، جیسے متحدہ محاذ کی جانب سے آواز اٹھائی اور نہ ہی مسلم لیڈران کی جانب سے، سوائے زبانی خرچ کیے اور کانگریس پارٹی نے بھی مسلم کمیونٹی کو ہمیشہ کی طرح اس مرتبہ بھی پرانے انداز میں ٹکٹ دینے کی پالیسی پر عمل کیا۔
اس سلسلے میں مسلم پولیٹیکل فورم کے سراج جعفری نے کہا کہ کانگریس کے لیے یہ وقت ہے کہ وہ اس بات کا خود جائزہ لے کہ اس نے مسلم طبقے ی کو کیا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں مسلمانوں نے کانگریس کو مکمل طور پر ووٹنگ کی جس کی وجہ سے کانگریس اکثریت کے ساتھ کامیاب ہوئی، لیکن جب جائز حق یا حصہ داری دینے کی بات آتی ہے تو کانگریس پارٹی لاپرواہی کا مظاہرہ کرتی نظر آتی ہے۔