جموں (محمد اشرف گنائی): مرکزی وزیر نتن گڈکری نے جموں و کشمیر کے بانہال قصبے کو جوڑنے والے فور لین، 2.35 کلومیٹر بائی پاس کی تکمیل کا اعلان کیا۔ 224.44 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا یہ اہم پروجیکٹ NH-44 کے رامبن – بانہال سیکشن کا حصہ ہے۔
مرکزی وزیر برائے روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز نے ایکس پر لکھا کیا کہ ''وزیر اعظم نریند مودی کی قیادت میں تبدیلی کے اس منصوبے کا مقصد جموں و کشمیر کی حیثیت کو ایک اعلیٰ سیاحتی مقام کے طور پر بلند کرنا اور اقتصادی ترقی کو یقینی بنانا ہے۔
In Jammu & Kashmir, we have successfully completed a 4-lane, 2.35 km bypass to Banihal town at an cost of ₹224.44 crore. Strategically located on the Ramban–Banihal section of NH-44, the bypass features 4 viaducts spanning 1,513 meters and 3 culverts, effectively addressing the… pic.twitter.com/QdWZWeerws
— Nitin Gadkari (@nitin_gadkari) January 5, 2025
بائی پاس، سڑک کے کنارے بازاروں اور دکانوں کی وجہ سے مسلسل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے حکمت عملی کے ساتھ ڈیزائن کیا گیا ہے، جس میں 1,513 میٹر اور تین پلوں پر پھیلے ہوئے چار راستے ہیں۔ ابتدائی طور پر دو لین پر ٹریفک کی اجازت دی جائے گی، جنکشن کی ترقی کو حتمی شکل دینے کے بعد تمام چار لین 15 دنوں کے اندر کھلنے کی امید ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آرٹیکل 370 ہٹانے پر کشمیری ناراض نہیں: مرکزی وزیر نتن گڈکری
پلوامہ۔شوپیان ریلوے لائن منصوبہ کے خلاف کسانوں کا زبردست احتجاج
گڈکری نے اپنے بیان میں کہا کہ "یہ اہم بنیادی ڈھانچہ بغیر کسی رکاوٹ کے ٹریفک کے بہاؤ کو یقینی بناتا ہے، جس سے وادی کشمیر کے راستے میں سیاحوں اور دفاعی گاڑیوں کے سفر کے وقت اور بھیڑ کو نمایاں طور پر کم ہو جائے گا۔"
یہ بائی پاس علاقائی رابطوں کو فروغ دینے، سیاحت کے امکانات کو بڑھانے اور قومی سلامتی کی رسد کو مضبوط بنانے کے لیے تیار ہے۔ یہ حکومت کے ''گتی شکتی اور پرگتی کا ہائی وے'' کے تحت ایک بڑے قدم کی نمائندگی کرتا ہے جس کا مقصد پورے ملک میں ٹرانسپورٹ کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانا ہے۔