حیدرآباد: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے دعویٰ کیا ہے کہ تلنگانہ کی گرفتار شدہ قانون ساز کونسل رکن (ایم ایل سی) اور بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) لیڈر کے کویتا نے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مبینہ طور پر دہلی ایکسائز پالیسی کی تشکیل اور نفاذ کے وقت فائدہ حاصل کرنے کے لئے عام آدمی پارٹی کے سرکردہ رہنماؤں کے ساتھ مل کر سازش کی تھی۔
ای ڈی، جو مبینہ ایکسائز پالیسی گھوٹالے کی منی ٹریل کی جانچ کر رہی ہے، نے پیر کو دعویٰ کیا کہ کویتا احسان کے بدلے آپ لیڈروں کو 100 کروڑ روپے دینے میں ملوث تھیں۔ ای ڈی کی طرف سے جاری ریلیز میں کہا گیا ہے کہ "تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ اس بدعنوانی کی اسکیم نے تھوک فروشوں سے رشوت کی شکل میں غیر قانونی رقم وصول کرنے، جس سے ’عام آدمی پارٹی ‘کو فائدہ ہوا۔
ایجنسی نے کہا کہ اس کے علاوہ بی آر ایس رہنما کویتا اور ان کے معاون مبینہ طور پر جرائم سے حاصل ہونے والی آمدنی کو قانونی بنانے اور اس سازش سے فائدہ اٹھانے میں ملوث تھے۔ قابل ذکر ہے کہ ای ڈی نے دہلی، حیدرآباد، چنئی اور ممبئی سمیت ملک بھر میں 245 مقامات پر تلاشی لی ہے۔ اس معاملے میں عام آدمی پارٹی کے لیڈر منیش سسودیا، سنجے سنگھ اور وجے نائر سمیت 15 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔