اردو

urdu

ETV Bharat / state

دہلی پولیس نے ایکس سے مہوا موئترا کے حذف شدہ تبصرے کی تصفیلات مانگی - Mahua Moitra Remark

این سی ڈبلیو کی سربراہ ریکھا شرما پر تضحیک آمیز تبصرے کے معاملے میں ترنمول کانگریس مہوا موئترا کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ ایف آئی آر درج کرنے کے ایک دن بعد دہلی پولیس نے پیر کو سوشل میڈیا کمپنی سے رکن پارلیمنٹ کے ہٹائے گئے تبصرے کی تفصیلات مانگیں۔

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 8, 2024, 7:09 PM IST

Updated : Jul 8, 2024, 7:25 PM IST

دہلی پولیس نے ریکھا شرما سے مہوا موئترا کے حذف شدہ تبصرے کی تصفیلات مانگئ
دہلی پولیس نے ریکھا شرما سے مہوا موئترا کے حذف شدہ تبصرے کی تصفیلات مانگئ (Etv Bharat (Etv Bharat))

نئی دہلی: اب دہلی پولیس مغربی بنگال کے ندیا ضلع کے کرشنا نگر سے ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا پر اپنی گرفت مضبوط کر رہی ہے۔ دہلی پولس کے اسپیشل سیل نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کیے گئے ریمارکس کے معاملے میں نیشنل کمیشن فار ویمن (این سی ڈبلو) کی چیئرپرسن مہوا موئترا کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بعد اب مزید کارروائی شروع کردی ہے۔

ایف آئی آر درج کرنے کے ایک دن بعد، پولیس نے پیر کو سوشل میڈیا کمپنی 'X' سے ہٹائے گئے تبصرے کی تفصیلات طلب کیں۔ موئترا کے خلاف انڈین جوڈیشل کوڈ کی دفعہ 79 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔اس میں ایسے الفاظ، تاثرات یا حرکتیں ہیں جن کا مقصد کسی عورت کی عزت کو مجروح کرنا ہے۔

ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمان مہوا موئترا نے اتر پردیش کے ہاتھرس میں بھولے بابا کے ستسنگ کے بعد پھوٹ پڑنے والی بھگدڑ کے بارے میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو پر تبصرہ کیا تھا۔ تاہم مہوا موئترا نے ہنگامہ آرائی کے بعد اس کمنٹ کو سوشل میڈیا سائٹ سے ہٹا دیا۔ دہلی پولیس نے اب اس معاملے پر ایکس سے معلومات مانگی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:توہین آمیز سوشل میڈیا پوسٹ کرنے پر مہوا موئترا کے خلاف مقدمہ درج

ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے لیے پوسٹ کی تفصیلات ضروری ہیں۔ تاہم تفتیش کاروں نے پہلے ہی اس کے اسکرین شاٹس اکٹھے کر لیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو آنے والے دنوں میں موئترا کو بلایا جائے گا۔ دہلی پولیس کے انٹیلی جنس فیوژن اور اسٹریٹجک آپریشن یونٹ کو تحقیقات کے لیے کہا گیا ہے۔ ایک سینئر افسر نے پہلے کہا تھا کہ ایف آئی آر این سی ڈبلیو کی طرف سے پولس کمشنر کو دی گئی شکایت کی بنیاد پر درج کی گئی تھی۔

Last Updated : Jul 8, 2024, 7:25 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details