بنگلورو: مودی کی زیرقیادت این ڈی اے حکومت کے ذریعہ نافذ کردہ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف کئی سماجی تنظیمیں اور طلبا وطالبات کے گروپس بنگلورو کے فریڈم پارک میں ایک زبردست احتجاج کرنے کے لیے جمع ہوئے۔ مظاہرین نے اس قانون کی شدید مخالفت کی اور اسے امتیازی اور تفرقہ انگیز قرار دیتے ہوئے اسے منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔
وکیل اور سماجی کارکن آوانی نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ سی اے اے،این آر سی اور این پی آر گٹھ جوڑ پر گمراہ کن بیانات کے ساتھ قوم کو دھوکہ دے رہے ہیں۔ آوانی نے بی جے پی کیے ہندو راشٹر کے قیام کے بڑے ایجنڈے کے ایک حصے کے طور پر قانون کی مذمت کی، اور زور دے کر کہا کہ یہ قانون انڈیا کے سیکولر تانے بانے کو کمزور کرنے کے لئے بنایا گیا یے۔
ایڈوکیٹ میتری کرشنن نے کہا کہ مذہب کی بنیاد پر شہریت دئے جانے کو بھارت کے سیکولر اصولوں پر حملہ قرار دیا۔ کرشنن نےسی اے اے نوٹیفکیشن کے وقت پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ یہ حکومت کی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے ایک موڑ کا حربہ ہے۔ انہوں نے بی جے پی کے ہندوتوا منصوبے کے خلاف خبردار کیا، امتیازی قوانین کے خلاف مزاحمت جاری رکھنے کا عزم کیا۔