رہمولہ: شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع کے اُوڑی میں پیر کو ایک ہی خاندان کے پانچ افراد کو جذباتی الوداع کیاگیا جب چار افراد پر مشتمل کنبے کو سپرد خاک کیا گیا۔ ان میں دو شیر خوار بچے بھی شامل تھے جو اتوار کی شام سری نگر کے پاندریٹھن علاقے میں کرائے کی رہائش گاہ میں دم گھٹنے کی وجہ سے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
اس خبر سے پوری وادی میں صدمے کی لہر دوڑ گئی، لوگوں نے سوگوار لواحقین کے ساتھ اپنے غم اور یکجہتی کا اظہار کیا۔ مرنے والوں میں اعجاز احمد بٹ (38)، ان کی اہلیہ (32) سلیمہ اور ان کے تین بچے - اریب (3)، حمزہ (18 ماہ) اور ایک ماہ کا شیر خوار شامل ہیں۔
جب لاشوں کو تدفین کے لیے ان کے آبائی شہر (گینگل اُوڑی) لایا گیا تو پورے علاقے میں غم و اندوہ کی لہر چھا گئی، دیہاتی اور رشتہ دار تعزیت کے لیے بڑی تعداد میں جمع ہوئے۔ سیکڑوں افراد نے ان کی آخری رسومات ادا کرنے کے لئے سردی کا مقابلہ کرتے ہوئے مرحومین کے جلوس جنازہ میں شرکت کی۔
سرینگر کے ایک مشہور ہوٹل میں کئی سالوں سے کام کرنے والا اعجاز اپنے گھر کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا تھا۔ اس کے بچے بہت چھوٹے تھے۔ یہ ایک ناقابلِ تصور نقصان ہے، انکے ایک پڑوسی بشیر احمد نے کہا کہ اعجاز خاندان کے لیے واحد کمانے والا اور ایک ایماندار، محنتی آدمی تھا جس نے اپنے بچوں کے لیے بہتر زندگی کا خواب دیکھا تھا۔ تاہم قسمت نے اس کے اور اس کے خاندان کے لیے کچھ اور ہی رکھا تھا۔
گاؤں والوں نے اپنے غم اور غصے کا اظہار کرتے ہوئے حکام پر زور دیا کہ وہ مستقبل میں ایسے سانحات کو روکنے کے لیے کوششیں تیز کریں۔ "کشمیر میں بہت سے خاندان سردیوں میں خود کو گرم رکھنے کیلئے لکڑی یا کوئلے پر انحصار کرتے ہیں۔ ایسا واقعہ پہلی بار نہیں ہوا ہے۔ متوفی کے ایک رشتہ دار نے کہا کہ حکام کو گرم کرنے کے محفوظ اختیارات کے بارے میں آگاہی کرنی چاہیے۔"
مقامی نمائندوں نے حکام پر زور دیا کہ وہ اعجاز کے مفلوج والد اور بیمار والدہ کی مالی مدد کریں۔ "ہم انتظامیہ سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ آگے آئیں اور اعجاز کے بوڑھے والدین کی مدد کریں۔
یہ واقعہ اتوار کی شام کو پیش آیا۔ ایک سینئر پولیس اہلکار نے بتایا کہ خاندان کو رات دیر گئے پاندریٹھن میں کرائے کی رہائش میں مبینہ طور پر حرارتی آلات سے زہریلے دھوئیں کے اخراج کی وجہ سے بے ہوش پایا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: اننت ناگ: سال 2024 کے دوران منشیات کے کیسز میں تقریبا 27 کروڑ کی املاک ضبط، 185 گرفتار
دریں اثناء وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ، ایم ایل اے اوڑی، سجاد شفیع، وزیر صحت سکینہ ایتو اور دیگر نے اس سانحہ پر اپنے گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ انہوں نے سوگوار لواحقین سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے انہیں اس ناقابل تلافی نقصان سے نمٹنے کے لیے طاقت اور صبر کی دعا کی۔