امانت اللہ خان اور ان کے بیٹے کی گرفتاری پر روک - Big relief for Amanatullah Khan
Allahabad High Court Big relief for Amanatullah Khan الہ آباد ہائی کورٹ نے دہلی میں عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان اور ان کے فرزند انس خان کو بڑی راحت دی ہے۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے امانت اللہ اور انس کی گرفتاری پر روک لگا دی ہے۔
Published : Jun 14, 2024, 9:57 PM IST
دہلی: جسٹس سومترا دیال سنگھ اور جسٹس شیلیندر شتیج کی ڈویژن بنچ نے اوکھلا سے رکن رکن اسمبلی امانت اللہ خان اور ان کے بیٹے کی جانب سے ایف آئی آر کو چیلنج کرنے والی عرضی پر سینئر وکیل وی ایم زیدی کی سماعت کے بعد ان کی گرفتاری پر روک لگا دی ہے. دراصل نوئیڈا پولیس مقدمہ درج ہونے کے بعد سے ہی امانت اللہ خان اور ان کے بیٹے کو تلاش کرکے انہیں گرفتار کر ان کی جائیداد ضبط کرنے کی تیاری کر رہی تھی.
اس دوران الہ آباد ہائی کورٹ نے نوئیڈا کے کوتوالی فیز ون میں واقع پٹرول پمپ ملازمین کے ساتھ مارپیٹ کے معاملے میں دہلی کی اوکھلا حلقہ اسمبلی سے عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان اور ان کے بیٹے انس خان کی گرفتاری پر روک لگا دی ہے۔ عدالت نے حکومت سے چھ ہفتوں میں جوابی حلف نامہ بھی طلب کر لیا ہے۔ یہ حکم جسٹس سومترا دیال سنگھ اور جسٹس شیلیندر شتیج کی ڈویژن بنچ نے سماعت کے بعد دیا۔
معاملہ نوئیڈا کے فیز ون تھانہ علاقہ کا ہے۔ ایم ایل اے کا بیٹا اور دیگر لوگ 7 مئی کی صبح کار لے کر سیکٹر-95 میں شہید رامیندر پرتاپ سنگھ کے فلنگ اسٹیشن پہنچے تھے۔ الزام ہے کہ اس نے دوسری گاڑیوں سے پہلے اپنی گاڑی میں پٹرول ڈالنے کو کہا تھا۔ اس پر سیلز مین نے گاڑی کو لائن پر لگا کر پیٹرول دینے کو کہا۔ انہیں یہ بات بری لگی۔ اس دوران ان کی گاڑی میں بیٹھے انس اور دیگر لڑکوں نے سیلز مین کی پٹائی کی۔ اس کے بعد ایم ایل اے امانت اللہ خان موقع پر پہنچے اور پٹرول پمپ کے منیجر کو دھمکی دی۔ سی سی ٹی وی کیمروں میں قید اس واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ اس کے بعد پولیس نے ایم ایل اے امانت اللہ خان کے منیجر اقرار احمد کو گرفتار کرلیا۔ لیکن ایم ایل اے اور ان کا بیٹا انس فرار ہو گئے۔
تقریباً ایک ماہ قبل ضلعی عدالت نے ایم ایل اے امانت اللہ خان ان کے بیٹے انس اور ابوبکر کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیا تھا۔ اس کے بعد تفتیش کے دوران پولیس کی جانب سے شواہد اور گواہوں کی بنیاد پر کئی دفعات میں اضافہ کیا گیا۔ ان میں ایس سی/ایس ٹی ایکٹ، قاتلانہ حملہ اور ڈکیتی کی دفعات میں اضافہ کیا گیا۔ ان دفعات کے خلاف ایم ایل اے اور ان کے بیٹے انس نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا جس کی سماعت کے دوران عدالت نے فی الحال گرفتاری پر روک لگا دی ہے۔