اقوام متحدہ: اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ایک بار پھر اسرائیل پر زور دیا کہ وہ غزہ کے جنوبی شہر رفح پر حملہ نہ کرے۔ انہوں نے یہ مطالبہ منگل کے روز اس وقت کیا ہے جب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے رفح حملے کے بارے میں پوری قطعیت کے ساتھ کہہ دیا ہے کہ 'حماس کے ساتھ یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ ہونے یا نہ ہونے سے قطع نظر رفح پر اسرائیلی حملہ ہو کر رہے گا۔‘
سیکرٹری جنرل نے منگل کے روز اخباری نامہ نگاروں کو بتایا 'رفح پر فوجی حملہ ہمارے لیے ایک اور ناقابل برداشت اضافہ ہو گا، جس سے ہزاروں شہریوں کی مزید ہلآکتیں ہوں گی جہاں پہلے ہی بہت بڑی تعداد میں مارے جا چکے ہیں۔ اور لاکھوں کو ایک بار پھر نقل مکانی پر مجبور کیا جائے گا۔'
گوتریس کا اس موقع پر یہ بھی کہنا تھا اس طرح کی کارروائی غزہ میں فلسطینیوں پر تباہ کن اثرات مرتب کرے گی۔ نیز اس کے جس کے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاوہ دور تک پھیلے خطے پر بھی سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔'
خیال رہے سلامتی کونسل کے تمام اراکین کے علاوہ بہت سی دوسری حکومتوں نے بھی واضح طور پر اس طرح کے آپریشن کی مخالفت کا اظہار کیا ہے تاہم سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے کہا 'میں اسرائیل پر اثر ورسوخ رکھنے والوں سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ وہ اسے روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں۔ '
گوتریس کا یہ تازہ انتباہ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے اس بیان کے سامنے بعد آیا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح پر حماس کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کے ساتھ یا اس کے بغیر ہر دو صورتوں میں زمینی حملہ کرے گی۔