ETV Bharat / international

غزہ معاہدہ: حماس نے تین اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا، بدلے میں 369 فلسطینی قیدی رہا - HAMAS ISRAEL CONFLICT

حماس نے تین اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیاہے۔ اسی دوران اسرائیل نے 369 فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا۔

غزہ معاہدہ: حماس نے تین اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا
غزہ معاہدہ: حماس نے تین اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا (Image Source: AP)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 15, 2025, 8:28 PM IST

تل ابیب/رملہ: حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت یرغمالیوں اور قیدیوں کے چھٹے تبادلے میں ہفتے کے روز تین اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کر دیا۔ ان تینوں کے بدلے اسرائیل نے 369 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا۔

فلسطینی گروپ کی طرف سے رہا کیے گئے تینوں یرغمالیوں کو حماس کے جنگجوؤں نے 7 اکتوبر 2023 کو غزہ کے قریب کبوتز نیر اوز پر حملے کے دوران پکڑا تھا۔ رہائی پانے والوں میں الیگزینڈر ٹرافانوف (29 سالہ روسی اسرائیلی)، یائر ہورن (46 سالہ ارجنٹائن اسرائیلی)، ساگوئی ڈیکل چن (36 سالہ امریکی اسرائیلی) شامل ہیں۔

دریں اثناء فلسطینی قیدیوں کے کلب کے سربراہ عبداللہ الزہری نے خبر رساں ایجنسی ژنہوا کو بتایا کہ رہا کیے گئے قیدیوں میں سے 36 عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ یہ 333 وہ قیدی ہیں جنہیں 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے بعد اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے غزہ کی پٹی سے گرفتار کیا تھا۔ فلسطینی ذرائع اور عینی شاہدین نے بتایا کہ قیدیوں کو رملہ ثقافتی محل کے صحن میں ریڈ کراس اور ان کے اہل خانہ کی موجودگی میں حوالے کیا گیا۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ 19 جنوری کو جنگ بندی شروع ہونے کے بعد سے حماس نے 16 اسرائیلی اور پانچ تھائی باشندوں کو رہا کیا ہے۔ ادھر اسرائیل نے 766 فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا ہے۔ حماس نے ان تینوں کو ریڈ کراس کے حوالے کیا جو انہیں اسرائیل لے گیا۔

قبل ازیں جمعرات کو حماس نے کہا تھا کہ وہ طے شدہ ڈیڈ لائن کے مطابق قیدیوں کے تبادلے سمیت معاہدے پر عمل درآمد کے لیے پرعزم ہے۔ قابل ذکر ہے کہ پیر کو حماس نے اعلان کیا تھا کہ وہ ہفتے کے روز یرغمالیوں کو رہا نہیں کرے گی، جس کے بعد نازک جنگ بندی پر سوالات اٹھنے لگے۔ فلسطینی گروپوں نے اسرائیل پر غزہ کی پٹی تک امداد پہنچنے سے روکنے کا الزام لگایا، جس کی اسرائیل نے تردید کی۔

حماس کے اعلان کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پھر خبردار کیا تھا کہ اگر حماس ہفتے تک غزہ میں یرغمال بنائے گئے تمام لوگوں کو رہا کرنے میں ناکام رہی تو افراتفری پھیل جائے گی۔ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا کہ اگر حماس نے ہفتے کی دوپہر تک یرغمالیوں کو رہا نہ کیا تو اسرائیل غزہ میں 'شدید لڑائی' دوبارہ شروع کر دے گا۔

یہ جنگ اس وقت شروع ہوئی جب حماس نے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملہ کیا، جس میں 251 یرغمال بنائے گئے اور تقریباً 1200 افراد ہلاک ہوئے۔ غزہ کی حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے مطابق، اسرائیلی حملوں میں کم از کم 48,239 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں سے غزہ کی تقریباً دو تہائی عمارتوں کو نقصان پہنچا یا تباہ ہوا ہے۔

تل ابیب/رملہ: حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت یرغمالیوں اور قیدیوں کے چھٹے تبادلے میں ہفتے کے روز تین اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کر دیا۔ ان تینوں کے بدلے اسرائیل نے 369 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا۔

فلسطینی گروپ کی طرف سے رہا کیے گئے تینوں یرغمالیوں کو حماس کے جنگجوؤں نے 7 اکتوبر 2023 کو غزہ کے قریب کبوتز نیر اوز پر حملے کے دوران پکڑا تھا۔ رہائی پانے والوں میں الیگزینڈر ٹرافانوف (29 سالہ روسی اسرائیلی)، یائر ہورن (46 سالہ ارجنٹائن اسرائیلی)، ساگوئی ڈیکل چن (36 سالہ امریکی اسرائیلی) شامل ہیں۔

دریں اثناء فلسطینی قیدیوں کے کلب کے سربراہ عبداللہ الزہری نے خبر رساں ایجنسی ژنہوا کو بتایا کہ رہا کیے گئے قیدیوں میں سے 36 عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ یہ 333 وہ قیدی ہیں جنہیں 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے بعد اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے غزہ کی پٹی سے گرفتار کیا تھا۔ فلسطینی ذرائع اور عینی شاہدین نے بتایا کہ قیدیوں کو رملہ ثقافتی محل کے صحن میں ریڈ کراس اور ان کے اہل خانہ کی موجودگی میں حوالے کیا گیا۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ 19 جنوری کو جنگ بندی شروع ہونے کے بعد سے حماس نے 16 اسرائیلی اور پانچ تھائی باشندوں کو رہا کیا ہے۔ ادھر اسرائیل نے 766 فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا ہے۔ حماس نے ان تینوں کو ریڈ کراس کے حوالے کیا جو انہیں اسرائیل لے گیا۔

قبل ازیں جمعرات کو حماس نے کہا تھا کہ وہ طے شدہ ڈیڈ لائن کے مطابق قیدیوں کے تبادلے سمیت معاہدے پر عمل درآمد کے لیے پرعزم ہے۔ قابل ذکر ہے کہ پیر کو حماس نے اعلان کیا تھا کہ وہ ہفتے کے روز یرغمالیوں کو رہا نہیں کرے گی، جس کے بعد نازک جنگ بندی پر سوالات اٹھنے لگے۔ فلسطینی گروپوں نے اسرائیل پر غزہ کی پٹی تک امداد پہنچنے سے روکنے کا الزام لگایا، جس کی اسرائیل نے تردید کی۔

حماس کے اعلان کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پھر خبردار کیا تھا کہ اگر حماس ہفتے تک غزہ میں یرغمال بنائے گئے تمام لوگوں کو رہا کرنے میں ناکام رہی تو افراتفری پھیل جائے گی۔ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا کہ اگر حماس نے ہفتے کی دوپہر تک یرغمالیوں کو رہا نہ کیا تو اسرائیل غزہ میں 'شدید لڑائی' دوبارہ شروع کر دے گا۔

یہ جنگ اس وقت شروع ہوئی جب حماس نے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملہ کیا، جس میں 251 یرغمال بنائے گئے اور تقریباً 1200 افراد ہلاک ہوئے۔ غزہ کی حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے مطابق، اسرائیلی حملوں میں کم از کم 48,239 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں سے غزہ کی تقریباً دو تہائی عمارتوں کو نقصان پہنچا یا تباہ ہوا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.