اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے اپنی پارٹی (پی ٹی آئی) کو رمضان کے بعد ایک مضبوط سیاسی تحریک شروع کرنے کو کہا ہے۔ ساتھ ہی پارٹی کے دو سینئر لیڈروں کو اپوزیشن جماعتوں سے رابطہ کرنے کی ہدایت دی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے یہ اعلان پی ٹی آئی کے بانی سے ملاقات کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ چوہدری نے کہا کہ عمران خان نے پی ٹی آئی رہنماؤں اسد قیصر اور عمر ایوب سے کہا کہ وہ اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ رابطہ قائم کریں۔ انہوں نے حکومت سے حقائق پر غور کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ اس کا ذکر انہوں نے اپنے کھلے خط میں کیا۔
عمران خان کے وکیل نے کہا کہ پی ٹی آئی کے جن رہنماؤں کے خلاف قانونی مقدمات درج ہیں انہیں اڈیالہ جیل میں کنٹرولڈ ٹرائل کا سامنا ہے۔ جب کہ 9 مئی کے احتجاج کے بعد پارٹی چھوڑنے والوں کو قانونی چارہ جوئی سے محفوظ رکھا گیا ہے۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی نے کھلی سماعت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وکلاء اور صحافیوں کو منتخب طور پر کمرہ عدالت میں جانے کی اجازت دی گئی تھی۔ عمران خان کے وکیل نے 9 مئی 2023 کے واقعات کو فالس فلیگ آپریشن قرار دیا۔
انہوں نے نو مئی واقعات کی تحقیقات کے لیے آزاد عدالتی کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 'ہم آئین اور قانون کے تحت انصاف چاہتے ہیں۔ ہم فوجی عدالتوں پر سپریم کورٹ کے بینچ کے تبصرے سے متفق نہیں ہیں۔ فیصل چوہدری نے پاکستان میں معاشی بحران اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے کے لیے عمران خان کے کیس کا حوالہ دیا۔
فیصل چوہدری نے عمران خان کے حوالے سے کہا کہ 'پی ٹی آئی کے خلاف کارروائی میں گھروں کا تقدس پامال کیا گیا۔ بنیادی انسانی حقوق کو پامال کیا جا رہا ہے۔ میڈیا سنسر شپ اور انٹرنیٹ پابندیوں کے ساتھ پاکستان میں کون سرمایہ کاری کرے گا؟' انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کی برطرفی اور وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومت بننے کے بعد پاکستان کو 45 ملین امریکی ڈالر کا معاشی نقصان ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ نے پاکستان میں 25 شہریوں کے خلاف فوجی عدالت کی سزا پر تشویش کا اظہار کیا
جیو نیوز نے رپورٹ کیا کہ گذشتہ ہفتے عمران خان نے پاکستان کے آرمی چیف (COAS) جنرل عاصم منیر کو دوسرا کھلا خط لکھا جس میں الزام لگایا گیا کہ ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس خط میں عمران خان نے کہا کہ ملک و قوم کی بہتری کے لیے دیانتداری سے آپ کو (فوجی سربراہ) کھلا خط لکھا ہے۔ اس کا مقصد فوج اور عوام کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کو ختم کرنا تھا، تاہم جواب انتہائی غیر ذمہ دارانہ تھا۔
پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے فوج کی امیج، عوام اور فوج کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے ممکنہ نتائج پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے خط کے ذریعے الزام لگایا کہ موجودہ حکومت قبل از انتخابات اور انتخابی انتخابی نتائج میں دھاندلی اور ہیرا پھیری کرکے قائم کی گئی تھی۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں پی ٹی آئی کا زبردست احتجاج، امریکہ نے اپنے شہریوں کے لیے الرٹ جاری کر دیا