اردو

urdu

ETV Bharat / international

یہ میری خوشی کی جگہ ہے، مجھے خلا میں رہنا پسند ہے، ناسا سے فون پر بولی سنیتا ولیمز - NASA ASTRONAUT SUNITA WILLIAMS - NASA ASTRONAUT SUNITA WILLIAMS

خلا باز سنیتا ولیمز نے جمعہ کو فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ میری خوشی کی جگہ ہے، مجھے یہاں خلا میں رہنا پسند ہے۔ غور طلب ہے کہ وہ ایک ہی مشن پر دو مختلف خلائی جہاز اڑانے کے لیے پرجوش ہیں۔

NASA ASTRONAUT SUNITA WILLIAMS
ناسا سے فون پر بولی سنیتا ولیمز (NASA)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 14, 2024, 7:31 AM IST

واشنگٹن: خلا باز سنیتا ولیمز اور بوچ ولمور گزشتہ کئی ماہ سے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن میں پھنسے ہوئے ہیں۔ اب سنیتا ولیمز نے زمین سے خلائی کال پر بات کیا اور کہا کہ ان کے لیے بوئنگ طیارے کا ان کے بغیر ٹیک آف کرنا اور مدار میں مزید کئی ماہ گزارنا مشکل ہو گیا ہے۔

گزشتہ ہفتے بوئنگ اسٹار لائنر کیپسول کی واپسی کے بعد یہ ان کا پہلا عوامی تبصرہ ہے جو انہیں جون میں بین الاقوامی خلائی اسٹیشن لے گیا۔ وہ خلا میں ہی رہی جب ناسا نے یہ طے کیا کہ انہیں تباہ شدہ کیپسول میں واپس لانا بہت خطرناک ہوگا۔ ان کا آٹھ روزہ مشن اب آٹھ ماہ سے زیادہ چل سکتا ہے۔

یہ میری پسندیدہ جگہ ہے

ولیمز نے کہا کہ یہ میری خوشی کی جگہ ہے۔ ولیمز اپنی والدہ کے ساتھ قیمتی وقت گزارنے کا موقع کھونے پر کچھ دیر کے لیے پریشان تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ٹیسٹر ہیں، یہ ہمارا کام ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اسٹار لائنر کو مکمل کرنا چاہتے تھے اور اسے اپنے ملک میں واپس لانا چاہتے تھے۔ لیکن آپ کو صفحہ پلٹنا ہوگا اور اگلا موقع تلاش کرنا ہوگا۔

ولیمز نے کہا کہ اسٹیشن کی زندگی میں منتقلی اتنی مشکل نہیں تھی، جیسا کہ دونوں پہلے وہاں رہ چکے تھے۔ ولیمز نے کہا کہ انہوں نے کئی سال پہلے خلائی اسٹیشن میں دو طویل مدتی قیام کیا تھا۔

خلائی جہاز کے پائلٹ کے طور پر پورے راستے میں کچھ مشکل وقت آئے، ولمور نے 260 میل (420 کلومیٹر) کی بلندی سے کہا۔ آپ اسے آپ کے بغیر نہیں دیکھنا چاہتے، لیکن یہی وہ جگہ ہے۔ اگرچہ اسٹار لائنر کے پہلے ٹیسٹ پائلٹ کے طور پر، وہ تقریباً ایک سال تک وہاں رہنے کی توقع نہیں رکھتے تھے، لیکن وہ جانتے تھے کہ ایسی پریشانیاں ہو سکتی ہیں جو ان کی واپسی میں تاخیر کر سکتی ہیں۔ ولیمز نے کہا کہ اس پیشے میں چیزیں اسی طرح کام کرتی ہیں۔

ولمور نے اپنی مایوسی کا اظہار کیا کہ وہ اپنی سب سے چھوٹی بیٹی کے ہائی اسکول کے آخری سال کے لیے حاضر نہیں ہوں گے۔ ولمور اور ولیمز اب پورے اسٹیشن کے عملے کے ممبر ہیں، معمول کی دیکھ بھال اور تجربات کر رہے ہیں۔ ولمور نے ایک پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ ولیمز چند ہفتوں میں خلائی اسٹیشن کی کمان سنبھال لیں گے۔ 5 جون کو فلوریڈا سے اڑان بھرنے کے بعد یہ ان کا دوسرا خلائی دورہ ہے۔

لوگوں کا شکریہ ادا کیا

دونوں نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے اپنے ملک میں اجنبیوں کی طرف سے ملنے والی تمام دعاؤں اور نیک تمناؤں کی شکر گزار ہیں، جس کی وجہ سے انہیں ہر اس چیز سے نمٹنے میں مدد ملی جس کی انہیں کمی محسوس ہوگی۔

شہری فرائض پر زور دیا

انہوں نے جمعہ کو غیر حاضر بیلیٹ کی درخواست کی تاکہ وہ آربٹ سے نومبر کے انتخابات میں ووٹ دے سکے۔ دونوں نے اپنے شہری فرائض کو پورا کرنے کی اہمیت پر زور دیا کیونکہ ان کا مشن ابھی بھی جاری ہے۔

اس جوڑے نے اس ہفتے کے شروع میں مزید سات افراد کو خلائی مرکز میں خوش آمدید کہا، جن میں دو روسی اور ایک امریکی شامل تھے۔ اب خلائی مرکز میں 12 افراد موجود ہیں۔ ان میں سے دو مسافر اس ماہ کے آخر میں اسپیس ایکس پر پرواز کریں گے۔ اس کے علاوہ ولمور اور ولیمز کی واپسی کے لیے دو کیپسول سیٹیں خالی رکھی جائیں گی۔

غور طلب ہے کہ ان کے اسٹار لائنر کیپسول نے بوئنگ کی پہلی خلائی پرواز کو خلا بازوں کے ساتھ نشان زد کیا تھا۔ 6 جون کو خلائی اسٹیشن تک پہنچنے سے پہلے اسے کئی تھرسٹر فیل ہونے اور ہیلیم لیک کا سامنا کرنا پڑا۔ یہ اس ماہ کے شروع میں نیو میکسیکو کے صحرا میں بحفاظت اترا، لیکن ناسا کے تجارتی عملے کے پروگرام میں بوئنگ کا آگے کا راستہ غیر یقینی ہے۔

خلائی ایجنسی نے شٹل کے ریٹائر ہونے سے ایک دہائی قبل اسپیس ایکس اور بوئنگ کو مداری ٹیکسی سروس کے طور پر رکھا تھا۔ جو اسپیس ایکس 2020 سے مسافروں کو خلا میں لے جا رہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

آٹھ دن کا خلائی سفر آٹھ مہینوں میں تبدیل، سنیتا ولیمز اور بیری ولمور کی واپسی اب اگلے سال

ABOUT THE AUTHOR

...view details