سری نگر: شمالی کشمیر کے ہندواڑہ کے شیرامہ گاؤں میں گذشتہ ہفتے ایک تیندوے نے دو سالہ بچے کو چیر پھاڑ کر مارڈالا۔ واضح رہے کہ 2019 کے بعد سے کشمیر میں جنگلی جانوروں کے حملے میں 15 انسانی اموات ہوئیں۔
جموں و کشمیر کے وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کے اعداد و شمار کے مطابق صرف 2023-24 میں 4,947 جنگلی جانوروں کے حملے ہوئے ہیں۔ اس کے نتیجے میں 83 زخمی اور 12 ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔
سب سے زیادہ بری طرح سے متاثرہ خطہ شمالی ڈویژن ہے، جس میں سب سے زیادہ 2,873 کیسز اور آٹھ اموات ہوئیں۔ اس کے مقابلے میں، 2022-23 میں 3,262 واقعات، 15 اموات، اور 99 زخمی ہوئے۔
2022 کے بعد سے وادی میں 36 ہلاکتیں، 261 زخمی، اور جنگلی جانور سے متعلق 10,303 سے زیادہ واقعات درج کیے گئے۔ کپواڑہ، بارہمولہ، بانڈی پورہ، اننت ناگ اور کولگام جیسے اضلاع سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔
محکمہ وائلڈ لائف میں مناسب عملہ اور جدید آلات کی کمی پر حکومت کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ وائلڈ لائف کے ایک سینئر اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے چیلنجز کا اعتراف کیا۔ اہلکار نے کہا کہ "ہمیں فوری طور پر جدید آلات سے آراستہ تیز رفتار رسپانس ٹیموں اور ان ہنگامی حالات سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے بہتر تربیت کی ضرورت ہے۔''
شمالی کشمیر میں وائلڈ لائف ریسکیو ٹیم کا ایک رکن ریچھ کو پکڑنے کی کوشش کے دوران زخمی ہوگیا۔ دریں اثنا شوپیاں میں ایک تیندوے کو بھگانے کی افراتفری کی کوششوں کے نتیجے میں چار راہگیر زخمی ہو گئے۔
مزید پڑھیں: جموں و کشمیر کے اسپتالوں میں بے ہوشی کی دوا سے مریضوں کی جان کو خطرہ!
عہدیدار نے اس علاقے کے مکانوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ترغیب دی فی الحال وائلڈ لائف ٹیمیں بڈگام، کپواڑہ اور سری نگر میں تیندوے کو پکڑنے کے لئے مصروف ہیں۔