اردو

urdu

ETV Bharat / international

افغانستان میں طالبانی اقتدار کے تین سال مکمل، جانئے ان تین سالوں میں کیا کیا واقعات رونما ہوئے - HISTORY OF 3 YEARs TALIBAN REGIME - HISTORY OF 3 YEARS TALIBAN REGIME

افغانستان میں طالبان کے اقتدار کے تین سال مکمل ہو گئے ہیں۔ اس موقع پر ایک سرکاری تقریب کا بھی اہتمام کیا گیا۔ گزشتہ تین سالوں میں طالبانی حکومت کو ملک میں آئی قدرتی آفات سے نمٹنے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اسی دوران وقفہ وقفہ سے طالبان نے ملک میں شرعی قوانین کو بھی نافذ کیا۔ اس کے علاوہ طالبانی حکومت نے اقوام متحدہ سمیت دیگر ممالک سے اپنے تجاری اور سفارتی تعلقات کو بھی استوار کیا۔

افغانستان میں طالبانی اقتدار کے تین سال مکمل
افغانستان میں طالبانی اقتدار کے تین سال مکمل (AP)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 14, 2024, 3:55 PM IST

کابل، افغانستان: طالبان نے بدھ (14 اگست) کو افغانستان میں ایک سابق امریکی فضائی اڈے پر اقتدار میں اپنی واپسی کی تیسری سالگرہ منائی۔ طالبان کو ختم کرنے اور 9/11 کے حملوں کے مجرموں کو پکڑنے کے لیے امریکہ کی جنگ کا مرکز رہے بگرام میں نیلے آسمان اور چمکتی دھوپ کے نیچے طالبان کی کابینہ کے ارکان نے اسلامی قانون کو مضبوط کرنے اور ایک فوجی نظام کے قیام جیسی کامیابیوں کو سراہا۔ جو امن اور سلامتی فراہم کرتا ہے۔

افغانستان میں طالبانی اقتدار کے تین سال مکمل (AP)

تقاریر میں بین الاقوامی برادری کو مخاطب کیا گیا اور تارکین وطن کو واپس آنے اور مغرب کو ملک کے حکمرانوں کے ساتھ بات چیت اور تعاون کرنے پر زور دیا گیا۔

افغانستان میں طالبانی اقتدار کے تین سال مکمل (AP)

نائب وزیر اعظم مولوی عبدالکبیر نے کہا کہ، امارت اسلامی نے اندرونی اختلافات کو ختم کیا اور ملک میں اتحاد اور تعاون کا دائرہ وسیع کیا،" انھوں نے زور دے کر کہا کہ، طالبان حکومت میں کسی کو اندرونی معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دی جائے گی اور افغان سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دی جائے گی۔

امریکہ اور نیٹو افواج کے ملک سے انخلاء کے بعد گزشتہ تین سالوں میں طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد آئی اہم تبدیلیوں پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

15 اگست، 2021:

بین الاقوامی حمایت یافتہ صدر اشرف غنی کے ملک سے فرار ہونے پر طالبان نے کابل میں مارچ کیا۔

افغانستان میں طالبانی اقتدار کے تین سال مکمل (AP)

26 اگست، 2021:

اسلامک اسٹیٹ گروپ کے خودکش بمباروں اور بندوق برداروں نے کابل کے ہوائی اڈے پر انخلاء کی کوشش کرنے والے ہجوم پر حملہ کر دیا جس میں 170 سے زیادہ افغان اور 13 امریکی فوجی ہلاک ہو گئے۔

افغانستان میں طالبانی اقتدار کے تین سال مکمل (AP)

23 مارچ، 2022:

ہائی اسکول شروع ہونے والے تھے تاہم طالبان نے چھٹی جماعت سے اوپر کی لڑکیوں کو اسکول جانے کی اجازت دینے کے وعدے کو اچانک پلٹ دیا۔

افغانستان میں طالبانی اقتدار کے تین سال مکمل (AP)

7 مئی 2022:

طالبان کی وزارت کا کہنا ہے کہ عوام میں خواتین کو ہر طرح کا لباس پہننے کی اجازت ہے، تاہم انھیں اپنی آنکھوں کے علاوہ اپنے چہرے کو ڈھانپنا چاہیے۔ وزارت خواتین کو گھر میں رہنے کا مشورہ دیتی ہے جب تک کہ انہیں گھر سے باہر کوئی اہم کام نہ ہو۔

افغانستان میں طالبانی اقتدار کے تین سال مکمل (AP)

22 جون، 2022:

مشرقی افغانستان کے ایک دور افتادہ علاقے میں ایک طاقتور زلزلہ آیا، جس میں 1,100 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے۔ ایسے وقت میں طالبان حکومت وسائل کی کمی اور امدادی گروپوں پر انحصار کرتی نظر آئی۔

افغانستان میں طالبانی اقتدار کے تین سال مکمل (AP)

31 جولائی 2022:

امریکہ نے کابل میں ایک محفوظ گھر پر ڈرون حملے میں القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری کو ہلاک کر دیا۔ امریکی حکام نے طالبان پر ایمن الظواہری کو پناہ دینے کا الزام لگایا تھا۔

افغانستان میں طالبانی اقتدار کے تین سال مکمل (AP)

30 ستمبر، 2022:

دارالحکومت کے ایک شیعہ علاقے میں ایک خودکش بمبار نے ایک تعلیمی مرکز پر حملہ کر دیا، جس میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے، جن میں یونیورسٹی کے داخلے کے امتحان دینے والے نوعمر نوجوان بھی شامل تھے۔

افغانستان میں طالبانی اقتدار کے تین سال مکمل (AP)

10 نومبر، 2022:

جم اور پارکوں کا استعمال کرنے والی خواتین پر ملک گیر پابندی نافذ العمل ہے۔ طالبان کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ پابندی اس لیے لگائی کیونکہ خواتین نے مبینہ طور پر صنفی علیحدگی کے قوانین کی نافرمانی کر رہی تھیں، پردہ کا اہتمام نہیں کر رہی تھیں۔

20 نومبر، 2022:

طالبان نے 19 افراد کو، جن میں زانی بھی شامل تھے، اقتدار میں واپسی کے بعد شرعی قوانین کے مطابق پہلی بار سرعام کوڑے مارے۔

8 دسمبر، 2022:

طالبان نے اقتدار میں آنے کے بعد سینکڑوں تماشائیوں کے سامنے شرعی قوانین کے مطابق ایک سزا یافتہ قاتل کو پہلی سرعام پھانسی دے دی۔

21 دسمبر 2022:

طالبان نے طالبات کو یونیورسٹی جانے سے روک دیا۔ افغانستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں خواتین کی تعلیم پر پابندی ہے۔

افغانستان میں طالبانی اقتدار کے تین سال مکمل (AP)

24 دسمبر، 2022:

طالبان نے افغان خواتین کے قومی اور بین الاقوامی غیر سرکاری گروپوں کے ساتھ کام کرنے پر پابندی لگا دی۔

4 جولائی، 2023:

طالبان نے بیوٹی سیلون کو ابرو شیپنگ جیسی غیر اسلامی خدمات پیش کرنے پر بند کرنے کا حکم دیا۔ اس فیصلے سے 60,000 خواتین کاروباری متاثر ہوئیں۔

افغانستان میں طالبانی اقتدار کے تین سال مکمل (AP)

13 ستمبر، 2023:

طالبان نے چین کے نئے سفیر کا شاندار استقبال کیا۔ مہینوں بعد، طالبان نے باضابطہ طور پر اپنا نیا سفیر بیجنگ روانہ کیا۔

افغانستان میں طالبانی اقتدار کے تین سال مکمل (AP)

4 اکتوبر 2023:

پاکستان نے غیر قانونی طور پر ملک میں مقیم غیر ملکیوں کے خلاف ایک بڑے کریک ڈاؤن کا اعلان کیا، جن میں 1.7 ملین افغان بھی شامل تھے۔ طالبان، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس پالیسی کی مذمت کی تھی۔

7 اکتوبر 2023:

مغربی صوبہ ہرات میں 6.3 شدت کے زلزلے سے ہزاروں افراد ہلاک ہوئے۔ اس کے بعد مزید زلزلے آئے جس سے علاقے میں مزید تباہی ہوئی۔

15 نومبر 2023:

فلائی دبئی (FlyDubai ) دو سال کے وقفے کے بعد کابل کے لیے پروازیں دوبارہ شروع کرنے والا پہلا بین الاقوامی کیریئر بن گیا۔ ایئر عربیہ اور ترکش ایئر لائنز اس کی پیروی کرتی ہیں۔

4 جنوری، 2024:

طالبان نے کابل میں خواتین کو نا مکمل حجاب پہننے پر گرفتار کیا، جو ان کے اقتدار میں واپس آنے کے بعد پہلا سرکاری ڈریس کوڈ کریک ڈاؤن ہے۔

22 فروری، 2024:

طالبان نے ملک کے جنوب مشرق میں ایک اسٹیڈیم میں دوہری پھانسی دی۔

اپریل 2024:

طالبان نے افغانستان میں ہندو اور سکھ اقلیتوں سے چھینی گئی نجی زمین واپس کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا۔ ہندوستان نے طالبان کی جانب سے افغانستان میں ہندوؤں اور سکھوں کے املاک کے حقوق بحال کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔ وزارت خارجہ ہند نے کہا ہے کہ "طالبان انتظامیہ نے افغانستان کے ہندوؤں اور سکھوں کو جائیداد کے حقوق بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جو کہ ایک مثبت پیش رفت ہے"۔

11 مئی 2024:

افغانستان کے شمال میں غیر معمولی شدید موسمی بارشوں سے آنے والے سیلاب سے 300 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے۔

افغانستان میں طالبانی اقتدار کے تین سال مکمل (AP)

17 مئی 2024:

وسطی بامیان صوبے میں شوٹروں نے فائرنگ کر کے 6 افراد کو ہلاک کر دیا، جن میں تین ہسپانوی سیاح بھی شامل ہیں۔ یہ طالبان کے سیاحوں کو راغب کرنے کے منصوبوں کے لیے ایک دھچکا ہے۔ اس حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔

4 جون 2024:

طالبان نے کم از کم 60 افراد کو سرعام کوڑے مارے، جن میں ایک درجن سے زائد خواتین بھی شامل تھیں، جن پر بدکاری، چوری اور غیر اخلاقی تعلقات جیسے جرائم کا الزام تھا۔

4 جون، 2024:

شیخ محمد بن زید النہیان نے افغانستان کی طالبان حکومت کے وزیر داخلہ سراج الدین حقانی سے ملاقات کی۔ سراج الدین حقانی ایک ایسے طالبان عہدیدار ہیں جن پر ایک امریکی شہری کی ہلاکت اور دیگر حملوں میں ملوث ہونے پر ان کے سر پر امریکی انعام ہے۔

افغانستان میں طالبانی اقتدار کے تین سال مکمل (AP)

30 جون، 2024:

طالبان نے قطر میں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام ہونے والے اجلاس میں شرکت کی۔ اگرچہ یہ اس طرح کا تیسرا اجلاس تھا، لیکن یہ پہلی بار تھا کہ طالبان نے اس میں شرکت کی۔ اس اجلاس میں افغان خواتین اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کو باہر کیے جانے کے بعد شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔

30 جولائی، 2024:

طالبان کا کہنا ہے کہ وہ اب سابق مغربی حمایت یافتہ حکومت کے سفارت کاروں کے زیر عملہ افغان سفارتی مشن کو تسلیم نہیں کرتے۔

یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details