میگڈےبرگ: جرمنی کے شہر میگڈےبرگ میں جمعہ کی شام کرسمس مارکیٹ میں رن اوور حملے میں ہلاکتوں کی تعداد پانچ ہوگئی جب تقریباً 200 لوگ زخمی بتائے جا رہے ہیں۔ حملہ اس وقت ہوا جب ایک بی ایم ڈبلیو گاڑی نے بازار میں لوگوں کے ہجوم کو روند دیا۔ ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس واقعے کے بارے میں جانکاری اکٹھی کر کے پوچھ تاچھ کر رہی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مشہور ہالیڈے مارکیٹ کے درمیان پیش آنے والے اس افسوسناک واقعے میں ایک بچہ سمیت پانچ افراد جاں بحق ہوگئے۔ جب کہ تقریباً 200 افراد زخمی ہوگئے۔ ان میں سے 15 کو شدید چوٹیں آئیں، باقی کو معمولی چوٹیں آئیں۔
حادثے کے بعد ایمرجنسی ریسپانس ٹیمیں جن میں 100 کے قریب فائر اہلکار اور 50 ریسکیو اہلکار زخمیوں کی مدد اور انہیں قریبی اسپتالوں میں لے جانے کے لیے فوری طور پر موقعے پر تعینات کیے گئے۔ مقامی حکام نے صورت حال پر قابو پانے اور نقصان کو روکنے کے لیے تیزی سے کام کیا۔ اس مشتبہ حملے کے بعد جرمنی کی وزیر داخلہ نینسی فیسر نے اس تباہ کن واقعے پر دکھ اور حیرت کا اظہار کیا۔
فیزر نے ایکس پر لکھا، 'میگڈےبرگ سے یہ خبر بہت چونکا دینے والی ہے۔ ایمرجنسی سروسز زخمیوں کی دیکھ بھال اور جان بچانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں۔ ہماری گہری ہمدردیاں متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے عوام کو یہ بھی یقین دلایا کہ سیکیورٹی حکام حملے سے متعلق تفصیلات واضح کرنے کے لیے واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ جرمن وزیر اعظم ہاسل ہاف کے مطابق حملے میں ملوث کار کے مشتبہ ڈرائیور کو پکڑ لیا گیا ہے۔ ہیسلوف نے کہا کہ ابتدائی معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ ڈرائیور کار میں اکیلا تھا۔ حکام مزید ڈیٹا اکٹھا کرنے اور انکوائری کرنے میں مصروف ہیں۔
مزید پڑھیں: اسرائیل کا غزہ میں پانی کی فراہمی پر پابندی لگانا نسل کشی کے مترادف: ہیومن رائٹس واچ
" ہیسل ہاف نے جمعہ کی رات ایک ٹیلیویژن بیان میں کہاہم فی الحال تمام اضافی ڈیٹا اکٹھا کرنے اور انکوائری کررہے ہیں۔ سیکیورٹی فورسز حملے کے پیچھے محرکات کی تحقیقات کے لیے انتھک کوششیں کر رہی ہیں۔ اس افسوسناک واقعے پر مقامی برادری میں غم و غصہ پایا گیا ہے۔