حالیہ دنوں میں ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ ایسی صورت حال میں صحت سے متعلق شعور رکھنے والے افراد خود کو صحت مند رکھنے کے لیے تمام ممکنہ احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہیں۔ ذیابیطس کے شکار افراد کو بھی اپنے خون میں شکر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں احتیاط کرنی چاہیے۔ ایسی حالت میں کھانے پینے کے ساتھ ساتھ پوری توجہ دی جانی چاہیے۔ یہ ضروری ہے کہ دن کا آغاز ذیابیطس دوست غذا سے کیا جائے۔ آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ کھانے پینے کی عادات کا خیال رکھنے سے کس طرح آپ کی شوگر کنٹرول میں رہتی ہے۔ تاہم، اکثر لوگوں کو اپنے مصروف طرز زندگی کی وجہ سے اپنی صحت کا خیال رکھنا مشکل ہو جاتا ہے۔
تاہم جہاں تک ممکن ہو، ذیابیطس کے مریضوں کے لیے اپنی خوراک کا خاص خیال رکھنا بہت ضروری ہے۔ عام طور پر ہم میں سے اکثر کے ذہن میں یہ سوال ہوتا ہے کہ کیا کریلا ذیابیطس کو کنٹرول کرنے میں مددگار ہے؟ اس حوالے سے ماہرین صحت کی کچھ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ کریلا ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اسے کھانے سے خون میں گلوکوز کی سطح کنٹرول میں رہتی ہے۔
این سی بی آئی میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول کرنے کے لیے متوازن غذا کی ضرورت ہے۔ اگر تمام چیزیں صحیح مقدار میں کھائی جائیں تو کریلا بھی فائدہ مند ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ذیابیطس کے مریض تازہ کریلے کا رس پی سکتے ہیں۔ تیل میں تلا ہوا کریلا کھانے سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا اور اس سے تمام غذائی اجزاء ختم ہوجاتے ہیں۔ اس لیے پکا ہوا کریلا کھانے سے حتی الامکان پرہیز کریں۔
ڈاکٹر کے مطابق کریلا ذیابیطس کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے تاہم اس کے لیے ورزش اور چہل قدمی کے ساتھ متوازن خوراک کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شوگر کے مریض کریلا کا باقاعدگی سے استعمال کریں تو ہی مثبت نتائج دیکھنے کو ملیں گے۔ کریلے کے اور بھی بہت سے فوائد ہیں۔ کریلا فائبر، وٹامن اے اور سی اور دیگر غذائی اجزاء سے بھرپور ہوتا ہے۔
کریلا وزن کم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ یہ جلد اور بالوں کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ اس سبزی میں وٹامن سی موجود ہوتا ہے اس لیے یہ جسم کے مدافعتی نظام کو بہتر بناتا ہے۔ یہی نہیں، کریلے میں پولی فینولز ہوتے ہیں، یہ پولی فینولز سوزش کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ یہ سبزی سانس کے مسائل میں بھی مدد کر سکتی ہے۔
ان باتوں کا خیال رکھیں:
تاہم، اگر آپ کسی بھی بیماری کے علاج کے لیے کریلے کا استعمال کرنا چاہتے ہیں، تو یہ ضروری ہے کہ پہلے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔ ماہرین کے مشورے کے بغیر ایسے علاج کو اپنے طور پر اختیار کرنے سے فائدے کے بجائے نقصان کا امکان بڑھ سکتا ہے۔
(ڈسکلیمر: اس رپورٹ میں آپ کو دی گئی تمام صحت سے متعلق معلومات اور مشورے صرف آپ کی عام معلومات کے لیے ہیں۔ ہم یہ معلومات سائنسی تحقیق، مطالعات، طبی اور صحت کے پیشہ ورانہ مشوروں کی بنیاد پر فراہم کرتے ہیں۔ آپ کو اس کے بارے میں تفصیل سے جاننا چاہیے۔ آپ کو یہ طریقہ کار استعمال کرنے سے پہلے اپنے ذاتی ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کرنا چاہیے۔)
یہ بھی پڑھیں: