غزہ: اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے وسطی غزہ کے دو علاقوں میں حماس کے خلاف زمینی کارروائی کو ممکنہ وسعت دینے کے لیے "آپریشنل سرگرمیاں شروع کر دی ہیں"۔ صیہونی فوج نے بدھ کو کہا کہ فورسز دیر البلاح اور بوریج کے مشرقی حصوں میں زمینی اور فضائی کارروائی کر رہی ہیں۔ بوریج فلسطینی پناہ گزینوں کا ایک کیمپ ہے جو 1948 میں اسرائیل کی تخلیق کے ارد گرد کی جنگ سے شروع ہوا تھا۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ آپریشن کا آغاز عسکریت پسندوں کے بنیادی ڈھانچے پر فضائی حملوں کے ساتھ ہوا ہے، جس کے بعد فوجیوں نے دونوں علاقوں میں "ٹارگٹڈ آپریشن" شروع کیا ہے۔
اسرائیلی افواج بوریج میں رہائشی مکانات کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق، جو لوگ مکانات میں ہیں وہ رہائشی ہیں اور جب سے حملوں میں اضافہ شروع ہوا ہے وہ اپنے گھروں کو چھوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اسرائیلی جارحیت میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں ہلاک ہونے والوں کی کل تعداد 102 ہو گئی ہے۔ ایمبولینس گاڑی میں موجود پیرامیڈیکس کے مطابق ہدف بنائے گئے مقام پر ابھی بھی اور لوگ موجود ہیں۔
اسرائیل نے جنگ کے آغاز کے بعد سے غزہ کے تمام حصوں میں معمول کے مطابق فضائی حملے کیے ہیں اور علاقے کے دو سب سے بڑے شہروں غزہ سٹی اور خان یونس میں بڑے پیمانے پر زمینی کارروائیاں کی ہیں جس سے ان میں سے زیادہ تر کھنڈر میں تبدیل ہو گئے ہیں۔