بنگلہ دیش میں کوٹہ سسٹم کے خلاف طلبا کی جانب سے ہوئے پرتشدد احتجاج کے بعد حکومت نے جماعت اسلامی پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ بنگلہ دیش میں عوامی مظاہروں کے بعد حکومت نے جماعت اسلامی بنگلادیش اور طلبہ تنظیم اسلامی چھاترو شبر پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بنگلادیش میں جماعت اسلامی پر پابندی لگانے کا فیصلہ - Jamaat e Islami to be banned - JAMAAT E ISLAMI TO BE BANNED
بنگلہ دیش کے وزیر قانون انیس الحق نے منگل کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بنگلہ دیش حکومت نے ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعہ جماعت اسلامی اور اس کے طلبہ ونگ اسلامی چھاترا شبیر پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
Published : Jul 31, 2024, 8:08 AM IST
|Updated : Jul 31, 2024, 9:49 AM IST
اطلاعات کے مطابق 14 جماعتی حکومتی اتحاد کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جماعت اسلامی اور طلبہ تنظیم اسلامی چھاترو شبر کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کی جائے گی۔ بنگلادیش کے وزیر قانون نے بتایا کہ جماعت اسلامی پر پابندی کے فیصلے کو حتمی شکل دینے کے لیے وزیر داخلہ سے مشاورت کی جائے گی، جس کے بعد ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعہ جماعت اسلامی اور اسلامی چھترو شبر پر پابندی عائد کردی جائے گی۔
بنگلادیش الیکشن کمیشن کی جانب سے 2018 میں جماعت اسلامی کا رجسٹریشن منسوخ کیا گیا تھا۔ وہیں جماعت اسلامی بنگلادیش کے رہنماؤں نے حکومت کے فیصلہ کو غیر آئینی اور ماورائے عدالت اقدام قرار دیا ہے۔ قبل ازیں حکمران عوامی لیگ کے جنرل سکریٹری اور روڈ ٹرانسپورٹ اور پلوں کے وزیر عبیدالقادر نے کہا تھا کہ حکومت، جماعت اور اس کے طلبہ ونگ چھاترا شبیر پر پابندی لگانے کے 14 جماعتی اتحاد کے فیصلے پر عمل درآمد کرے گی۔